انکم ٹیکس کی سیکشن 236 سی کے تحت ایگزامشن کے دائرہ کار بڑھایا گیا
اسلام آباد (عترت جعفری) قومی اسمبلی کی طرف سے منظور کر دہ حتمی فنانسں بل کے مطابق انکم ٹیکس کی سیکشن 236 سی کے تحت ایگزامشن کے دائرہ کار کو بڑھایا گیا ہے، وہ افراد جو مسلح افواج میں ملازمت کے دوران جنگ میں زخمی ہو جائیں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے دوران سروس زخمی ہونے والے ملازم ، ایکس سروس مین اور صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کے ملازمین کو غیر منقولہ جائیداد کی فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنی کیا گیا ہے، پہلے یہ استثنی صرف جنگ میں شہید ہو جانے والوں کو ملتا تھا، نان فائلرز پر ایڈوانس ٹیکس کے ریٹ کو بڑھا دیا گیا ہے، کمرشل پراپرٹی خریداری، اوپن پلاٹ کی پہلی الاٹمنٹ یا پہلی ٹرانسفر یا رہائشی پراپرٹی خریداری پر اگر خریدار ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ پر موجود ہے تو پراپرٹی خریداری کی گراس قیمت کے تین فیصد کے مساوی ایڈوانس ٹیکس دینا ہوگا، انکم ٹیکس کی ریٹرن مقررہ تاریخ تک داخل نہ کی ہوئی ہو تو خریدار کو قیمت کے پانچ فیصدکے مساوی، اور اگر خریدار کا نام ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ پر موجود نہیں تو اسے سات فیصد کے مساوی ایڈوانس ٹیکس دینا ہوگا، منظور کردہ فنانس بل کے تحت اسلام اباد میں بسنے والے امراء پر ایک فیصد سے پانچ فیصد تک کیپٹل ویلیو ٹیکس لگا دیا گیا۔ اسلام آباد میں سٹیمپ ڈیوٹی میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے سٹیمپ ایکٹ 1899 میں ترمیم کی گئی ہے، انکم ٹیکس کے قانون میں ایک نئی ترمیم کے ذریعے یکم جولائی سے 30 ستمبر تک ہر فرد کو اپنی ویلتھ سٹیٹمنٹ میں اپنے مقامی اثاثوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کی سہولت دے دی گئی ہے، پہلے یہ سہولت ملکی اثاثوں کے اظہار تک تھی اب اس کے دائرہ کو دنیا بھر میں پھیلی ہوئی کسی کی بھی جائیدادوں تک توسیع دے دی گئی ہے۔