فاٹا، پاٹا ٹیکس چھوٹ کیخلاف گھی ملز کا حکومت کیخلاف اعلان جنگ
کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان میں کام کرنے والی تمام گھی ملوں نے حکومت کے خلاف اعلان جنگ کردیا۔ چیئرمین گھی مل ایسوسی ایشن نے کہا کہ وفاقی بجٹ 2024-25 میں فاٹا پاٹا سکیم برقرار رکھی گئی تو یکم جولائی سے ملک بھر میں گھی تیل فیکٹریاں بند کردیں گے۔ جمعہ کو وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت (ایف پی سی سی آئی) میں چئیرمین پی وی ایم اے عبدالرزاق نے سابق چیئرمین پی وی ایم اے شیخ عمر ریحان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی تمام گھی تیل فیکٹریاں 85 روپے کلو پر ٹیکس دے رہی ہے، فاٹا پاٹا میں تیل گھی کی 26 فیکٹریاں صرف 15 روپے فی کلو دے رہی ہے، پی وی ایم اے ممبران نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔ شیخ عمر ریحان نے اس موقع پر کہا کہ بجٹ پاس ہونے سے فی کلو گھی کی قیمت 10 سے 12 روپے اضافہ ہوجائے گا۔ گھی انڈسٹری تقریباً2400ارب روپے کی ہے حکومت کو چاہئے کہ حکومتی آمدنی کو بچائے اور پورے پاکستان کی گھی انڈسٹری کی بقاء کیلئے فاٹا پاٹا کو دی گئی ٹیکس کی چھوٹ کو فی الفور ختم کیا جائے۔ ادھر پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے مطالبات پورے نہ ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کردیا،حکومت نے ٹیکس واپس نہ کیے تو اس کا بوجھ غریب عوام پر پڑے گا جبکہ جنرز فیکٹریاں مزید بند ہو جائیں گیں،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزفیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)میں پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہنگامی پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ 5روز سے ملک بھر میں ہڑتال جاری ہے اور جب تک حکومت کی جانب سے ٹیکس واپس نہیں لیے جاتے ہیں ہڑتال جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کاٹن سیڈ پر18 فیصدجبکہ کھل پر 10 فیصدٹیکس لگا دیاگیا ہے جس کی وجہ سے یہ صنعت تباہ ہوجائے گی۔ بیکری مصنوعات تیار کرنے والے فیکٹری مالکان نے کہا ہے کہ یکم جولائی سے بیکری مصنوعات پر دس فیصد سیلز ٹیکس نافذ ہونے سے رس ، بن، شیر مال اور دیگر مصنوعات 10فیصد مہنگی ہوجائیں گی۔ حکومت بیکری مصنوعات پر 10فیصد سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔