علیمہ‘ عظمیٰ خان سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
لاہور (خبر نگار) انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی، مسلم لیگ ن کا آفس جلانے سمیت 3 مقدمات میں علیمہ خان، عظمٰی خان، عمر ایوب، فواد چودھری، اعظم خان سواتی، حافظ فرحت عباس اور غلام محی الدین و دیگر ملزموں کی عبوری ضمانتوں میں 14 ستمبر تک توسیع کر دی۔ عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا پولیس نے کہا کہ ہم شامل تفتیش نہیں ہو رہے، عدالت کو کہا کہ جھوٹ بولنے پر کیا پولیس کو سزا نہیں مل سکتی؟ ہم جے آئی ٹی میں پیش ہوئے اور تفتیش مکمل کروائی۔ پولیس نے لوگوں کی زندگیوں کو سال سے عذاب بنا دیا ہے۔ عمران خان اگر کیسوں کا سامنا کر سکتا ہے تو ہم بھی کیسوں کا سامنا کریں گے، عمر ایوب نے کہا کہ جو بجٹ پاس کروایا گیا یہ عوام پر قاتلانہ حملہ ہے، اب مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ محسن نقوی حکومت نے ساڑھے چار سو ارب گندم درآمد کی گئی، اس پر کمشن بنایا گیا جبکہ کاشتکاروں نے اپنی فصل کوڑیوں کے داموں بیچی اور اب برآمد کرنے کا عندیہ دیا جا رہا ہے۔ اب دوبارہ سے پیسہ بنایا جائے گا، امریکی حکومت نے الیکشن رپورٹ پر قراداد پیش کی۔ ساری دنیا انتخابات پر اعتراض کر رہی ہے، پی ٹی آئی کو اس کا مینڈیٹ واپس ملنا چاہیے، بطور سیکرٹری جنرل انصاف نہیں کر سکتا اس لیے استعفیٰ دیا، عدت میں کیس ٹیکنیکل بنیاد پر مسترد کیا گیا۔ اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ جا رہے ہیں، فواد چوہدری کا کہنا تھا استحکام آپریشن شروع ہونے سے پہلے متنازعہ ہو گیا ہے۔ عمران خان ملک کے اتحاد کی علامت ہے، ججوں کے تبادلے اور عمر کا قانون حکومت لانا چاہ رہی ہے، اس قانون سے عدلیہ تباہ ہو جائے گی۔ بابر اعوان نے کہا کہ غیبی مخلوق کے ذریعے بنائے گئے کیسوں میں پیش ہوئے، ججوںنے کوشش کی کہ ہمیں شامل تفتیش کیا جائے، پولیس سے لوگ ڈرتے ہیں، زین قریشی نے کہا کہ ہم جناح ہاؤس کے کیس میں عدالت پیش ہو ئے۔ فارم 47 حکومت نے بجٹ میں غریب کی کمر توڑ دی ہے نہ انہوں نے دودھ پیتا بچہ چھوڑا، نہ کوئی فیلڈ ہر جگہ پر ٹیکس۔ زراعت کے اوپر ٹیکس لگا کر ظلم کر دیا گیا، ڈ ی اے پی بھی مہنگی کر دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مفاہمت کرنا چاہتا ہوں مسلم لیگ ن کے قول اور فعل میں فرق ہے۔