حقوق العباد
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضور نبی کریم ﷺ سے عرض کی یا رسو ل اللہ ﷺ مجھے ایسا عمل بتائیں جس سے مجھے نفع حاصل ہو۔ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: مسلمانوں کے راستہ سے تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دیا کرو۔
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص مسلمانوں کے راستے سے کسی ایسی چیز کو دور کر دیتا ہے جس سے انہیں تکلیف ہوتی ہو تو اللہ تعالی اس کے بدلے میں اس کی نیکی لکھ دیتا ہے اور جس کے لیے نیکی لکھ دیتا اس کے لیے جنت کو واجب کر دیتا ہے۔
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی طرف اس طرح کا اشارہ کرے جسے وہ پسند نہ کرتا ہو۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کسی مسلمان بھائی کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ کسی مسلمان کو خوفزدہ کرے۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ مومن کی تکلیف کونا پسند فرماتا ہے۔
حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے مجھے وحی نازل فرمائی کہ تم تواضع کرو اور ایک دوسرے پر فخر و تکبرنہ کرو ، اگر کوئی دوسرا تم سے تکبر سے پیش آئے تو برداشت کرو چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ سے ارشاد فرمایا : ’’ در گزر اپنائیے ، نیکی کا حکم دیجیے اور جاہلوں سے منہ پھیر لیجیے۔ ( سورۃ الاعراف )
حضرت ابن ابی اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور ﷺ ہر مسلمان سے تواضع سے پیش آتے اور بیوہ اورمسکین کے ساتھ چل کر ان کی حاجت روائی کرنے میں عار محسوس نہ فرماتے اور نہ ہی تکبر سے کام لیتے۔ یہ بھی حقوق العباد میں شامل ہے کہ لوگوں کی باتیں ایک دوسرے کو نہ بتلائے اور کسی کی بات کسی دوسرے کو نہ بتائے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔خلیل بن احمد کا قول ہے جو تیرے سامنے دوسرے لوگوں کی چغلیاں کرتا ہے وہ تیری چغلیاں بھی دوسروں کے سامنے کرتا ہے اور جو تجھے دوسروں کی باتیں بتاتا ہے وہ تمہاری باتیں بھی دوسروں کو بتا تا ہو گا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے اپنی ذات کے لیے کبھی کسی سے بدلہ نہیں لیا لیکن جب بات حدوداللہ کی ہوتی تو آپ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے بدلہ لیا کرتے تھے۔ حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا صدقہ سے ما ل کم نہیں ہوتا ، عفو و درگزر کرنے سے اللہ تعالیٰ انسان کی عزت بڑھاتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے تواضع اختیار کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے بلند مرتبہ عطا فرماتا ہے۔