ایم کیوایم سندھ میں نفرت کی سیاست ختم کرے،سعید غنی
کراچی (آئی این پی ) وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم سندھ میں نفرت کی سیاست ختم کرے، سیاسی ورکر کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیوایم کے دوستوں نے پریس کانفرنس کی، ہمیشہ کی طرح انہوں نے سندھ میں نفرت کی سیاست بڑھانے کی کوشش کی جس کا سبق ان کو ان کے بانی نے پڑھایا۔ سعید غنی نے کہا کہ کورنگی میں کونسلر کو کل قتل کیا گیا، سیاسی ورکر کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں اور قاتلوں کو انجام تک پہنچایا جائیگا، اگر کسی قوت نے ٹارگٹ کلنگ کا آغاز کیا ہے تو اس کو ناکام بنائیں گے، بدقسمتی سے ماضی میں اس شہر میں بہت کچھ ہوا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ایم کیو ایم نفرت کی سیاست ختم کرے ، ایم کیو ایم نے مختلف زبانیں بولنے والوں کو آپس میں لڑایا، ان کو جب جہاں موقع ملتا ہے یہ ثابت کرتے ہیں کہ یہ اس بانی کے پیروکار ہیں، جب جب ماحول میں بہتری آتی ہے یہ زہر اگلنا شروع کر دیتے ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ بھرتیوں سے متعلق کیس پریہ جشن منارہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی حکومت تھی تو خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لئے اخبارات میں اشتہار دئیے اور قانونی طریقہ اختیار کیا، ایم کیو ایم نے عدالت میں کیس کردیا اور کہا کہ الیکشن سے قبل نوکریاں دی جاری ہیں جس سے الیکشن پر اثر ہوگا جس کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے اس بنیاد پر ملازمتیں دینے کا عمل روک دیا تھا، سندھ کابینہ نے خود نوکریوں پر دوبارہ سے پابندی عائد کی۔ سعید غنی نے کہا کہ جو فیصلہ آیا ہے وہ ایم کیو ایم کی مرضی سے نہیں ہے، ہم تو اب خود یہ سمجھتے ہیں کہ جو اشتہار آج سے ایک سال قبل آیا تھا اب دوبارہ سے بھرتی کا عمل شروع ہونا چاہیئے ۔ صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ سندھ حکومت نے نوجوانوں کیلئے آسانیاں پیدا کیں ، سکھر آئی بی اے کے ذریعے بیروزگار نوجوانوں کو موقع دیا گیا، سندھ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ منتخب حکومت یہ سلسلہ آگے بڑھائے گی ، ٹیسٹ پاس کرنے کی بنیاد پر نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں گی۔ ان کا مزید کہناتھا کہ ملازمتیں دینے کا سلسلہ قانونی طریقہ کار کے مطابق شروع کیا، ایم کیو ایم کی خواہش تھی کہ بھرتیوں کی کمیٹی میں ان کے نمائندے شامل ہوں حالانکہ بھرتی کی کمیٹی میں کسی سیاسی جماعت کی نمائندگی نہیں ہوتی۔ سعید غنی نے کہا کہ یہ اردو بولنے والے بھائیوں کو خوف دلاتے ہیں کہ سندھی مارے گا، پنجابی مارے گا ، پٹھان مارے گا۔