محرم الحرام ،اسلامی نظریاتی کونسل، جید علمائے کرام نے 20نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا
اسلام آباد(خبرنگار)اسلامی نظریاتی کونسل اور مختلف مسالک کے جید علمائے کرام نے محرم الحرام کے لئے پیش نظر20نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی زیر صدارت مختلف مسالک کے جید علما کی بین المسالک کانفرنس منعقد ہوئی جس کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق کوئی شخص خاتم النبین حضرت محمدؐ،انبیا کرام صحابہ کرام، امہات المومنین و اہلبیت عظام کی توہین نہیں کرے گاکوئی فردیا گروہ توہین رسالت کے مقدمات کی تفتیش یااستغاثہ میں رکاوٹ نہیں ڈالے گا کوئی شخص کسی مسلمان کی تکفیر نہیں کرے گا ،کسی کے کفر کے مرتکب ہونے کا فیصلہ کرنے کا اختیار عدالت کا دائرہ اختیار ہے ،کوئی شخص یا گروہ کسی قسم کی دہشتگردی میں بلواسطہ یا بلاواسطہ شامل نہیں ہوگا اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری و نجی و تعلیمی اداروں کے نصاب میں اختلاف رائے کے آداب شامل کئے جائیں گے ،پاکستان کے مسلم و غیر مسلم شہری دستور پاکستان کی روشنی میں اپنی مذہبی فرائض ادا کریں گے ،یہ غیرت کے نام پر قتل خواتین سے ووٹ تعلیم روزگار کا حق چھیننے کو روکا جائے گا ،خواتین کی قرآن سے شادی ، ونی ، کاروکاری اور وٹہ سٹہ کی غیر اسلامی رسومات کو روکا جائے گا ،کوئی شخص مساجد و امام بارگاہوں و میڈیا و سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ و توہین و نفرت انگیز گفتگو نہیں کرے گا اعلامیہ کے مطابق میڈیا پر کوئی ایسا پروگرام نشر نہ کیا جائے جو نفرت پھیلانے کا سبب بنے ،تمام شہری ریاست سے وفادری کے حلف کو نبھائیں ،پاکستان کے شہری دستور پاکستان کی روشنی میں شریعت کے نفاذ کے لئے پرامن جدوجہد کرسکتے ہیں ،ریاست کے خلاف مسلح جدوجہد بغاوت سمجھی جائے گی ،کوئی فرد مسلح افواج حکومتی و دیگر سرکاری اداروں کو کافر قرار نہیں دے گا ،عوام مسلح افواج اور دیگر قانون نافذکرنے والے اداروں کی بھرپور حمائت کریں ،ریاست لسانی علاقائی مذہبی و فرقہ وارانہ تعصبات پر چلنے والی تحریکوں کے خلاف سخت کاروائی کرے ،کوئی شخص یا گروہ کسی دوسرے پر جبرا اپنے نظریات مسلط نہیں کرے گا ،کوئی نجی سرکاری گروہ ادارہ یا شخص عسکریت پسندی کے فروغ کا باعث نہیں بنے گا ،انتہا پسندی تشدد کوئی تنظیم پھیلائے یا فرد اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ،کوئی مسلک کسی شخص یا ادارے یا فرقے کو کسی کے خلاف توہین پر مبنی جملوں یا الزامات کی اجازت نہیں ہوگی ،عزم استحکام پاکستان آپریشن سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں مدد ملے گی۔