• news

چین قازقستان تعلقات  جامع  سٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر پہنچ چکے ہیں، چینی صدر 

آ ستا نہ(این این آئی)چینی  صدر شی جن پھنگ کے سرکاری دورے کے موقع پر  آستانہ میں قازقستان کے اخبار  پراودا اور قازق بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی  نے صدر شی کا ایک دستخط شدہ مضمون شائع کیا جس کا عنوان ہے  چین قازقستان تعلقات میں ایک نیا باب لکھیں ۔ چینی صدر نے اپنے مضمون میں کہا کہ  گیارہ سال پہلے میں نے سب سے پہلے قازقستان میں سلک روڈ اکنامک بیلٹ منصوبے کی تجویز پیش کی تھی جس پر قازقستان کے تمام شعبوں سے مثبت ردعمل ملا تھا۔تب سے  دونوں ممالک کی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کی شاندار تصویر کا آغاز ہوا  اور چین قازقستان تعلقات کی ترقی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوئی۔  چین قازقستان تعلقات  جامع اسٹریٹجک پارٹنر سے مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر پہنچ چکے ہیں اور چین قازقستان ہم نصیب معاشرے  کی تعمیر کا  وژن مرتب کیا  گیا ہے۔ دونوں فریقین نے ہمیشہ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ہے اور ہمیشہ اپنے قومی حالات کے مطابق منتخب کردہ ایک دوسرے کے آزادانہ ترقیاتی راستوں کا احترام کیا ہے. اس طرح کا اٹوٹ اعتماد اور حمایت انمول ہے اور چین قازقستان تعاون کے لئے سب سے بڑی سیاسی ضمانت بن گئی ہے۔ ہم نے باہمی فائدہ مند  اور مربوط ترقی حاصل کی ہے اور عملی تعاون میں نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ بین الاقوامی تعاون میں نئے عملی نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ چین اور قازقستان بین الاقوامی اور علاقائی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں، دونوں مشترکہ، جامع، تعاون اور پائیدار سلامتی کے عمل کی وکالت کرتے ہیں، اور عالمی امن کے معمار، عالمی ترقی میں شراکت دار اور بین الاقوامی نظم و نسق کے محافظ بننے کے لئے پرعزم ہیں۔ ہم نے مشترکہ طور پر چین وسطی ایشیا میکانزم قائم کیا ہے، اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم اور ایشیا میں تعامل اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق کانفرنس جیسی کثیر الجہتی تنظیموں کے فریم ورک میں قریبی تعاون کیا ہے، ایک دوسرے کے بین الاقوامی تعاون کے  تعمیری اقدامات کی فعال طور پر حمایت کی ہے، اور دونوں ممالک کے مشترکہ تزویراتی، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا بھرپور دفاع کیا ہے۔ مستقبل کو دیکھتے ہوئے، چین-قازقستان تعاون میں ترقی کی بڑی گنجائش ہے. اس دورے کے ذریعے میں صدر توکائیف کے ساتھ روایتی دوستی کی ترقی ، ہمہ جہت تعاون کو گہرا کرنے، چین قازقستان تعلقات کے مستقبل کے لیے نئے انتظامات اور نئے منصوبے بنانے اور چین قازقستان کی مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے کے لیے کام کرنے کی امید کرتا ہوں۔ پہلا یہ کہ باہمی حمایت کی سیاسی روایت کو مستحکم کیا جائے۔ 

ای پیپر-دی نیشن