30 فلسطینی، حزب اللہ کمانڈر شہید: غزہ کھلی جیل بن گیا، چین
غزہ، نیویارک، تل ابیب (این این آئی) غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی بمباری سے ایک بے گھر فلسطینی خاندان کے 9 افراد سمیت مزید 30 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ خیمہ بستیاں خالی کرنے کی دھمکی کے بعد خان یونس سے ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا آغاز ہوگیا۔ جبکہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے نزدیک ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چار افراد شہید ہو گئے۔ دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ غزہ ایک کھلی ہوئی جیل بن چکا ہے جہاں 20 لاکھ سے زائد افراد بغیر بجلی، پانی، کھانے اور دوائوں کے رہنے پر مجبور ہیں۔اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں چین کے سفیر فو کونگ نے خطاب میں کہا کہ غزہ کا 9 ماہ سے مستقل محاصرہ جاری ہے۔ اسرائیلی فوجی آپریشن کے باعث انتہائی اہم رفح کی راہداری کو 2 ماہ سے زبردستی بند کردیا گیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے عارضی راہداری فراہم کرنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ عارضی بندوبست سڑکوں کا متبادل نہیں ہو سکتا۔ غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے بڑے پیمانے پر زمینی نقل وحرکت کی ضرورت ہے۔ کوآرڈی نیٹر اقوام متحدہ نے کہا غزہ سے 19 لاکھ شہری بے گھر ہو چکے، خان یونس سے جبری انخلاء شروع ہونے پر تشویش ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق لبنانی شہر صور میں ڈرون حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر ابو نعمہ شہید ہو گئے۔ حملے میں ان کا بیٹا شدید زخمی ہوا۔ ادھر ایسٹونیا کے دورے پر اپنے ہم منصب سے ملاقات میں سعودی وزیر خارجہ فرحان بن فیصل نے کہا غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ غزہ میں جنگ بندی کیلئے سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کرتے کہا مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستوں کا قیام ہے۔