پیپلز پارٹی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹنے کیخلاف آج یوم سیاہ منائے گی
اسلام آباد+ لاہور (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام آج جمعہ 5جولائی بطور یوم سیاہ منایا جائے گا۔ اس سلسلے میں صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں پیپلز پارٹی کی ضلعی، ڈویژنل اور ذیلی تنظیموں کے زیر اہتمام احتجاجی تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی کو ایک آمر کی جانب سے ملک کے پہلے منتخب وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت پر شب خون مارنے کو ملکی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے اپنے پیغام میں کہا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت گرانے کے نتیجے میں ملک کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ہے۔ ملکی تاریخ کے اس سیاہ دن نے ہماری قوم کو انتہا پسندی، دہشت گردی اور کلاشنکوف و منشیات کی مصیبتوں سے دوچار کرکے ایک ایسے راستے پر کھڑا کر دیا جن سے ہم آج بھی نبرد آزما ہیں۔ ہمارے درمیان اب بھی کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے لئے ہر وقت تاک میں رہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک میں جمہوریت ہے تو یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین اور کارکنوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہے۔ آئیے ہم ایک جمہوری، ترقی پسند اور منصفانہ پاکستان کے لیے جدوجہد جاری رکھتے ہوئے ان کی لیگیسی کو خراج عقیدت پیش کریں۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹینز کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے کہا پہلی منتخب جمہوری حکومت پر شب خون ریاست جمہوریت اور سماجی بنیادوں پر حملہ تھا۔ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ 5 جولائی 1977ء پاکستان کی سیاسی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ بحالی جمہوریت کے لئے پھانسیاں‘ کوڑے‘ قید اور تشدد برداشت کرنے والے جیالوں کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں کوئٹہ میں اجلاس ہوا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں 300 فیصد اضافہ کیا گیا۔ صحت کے ترقیاتی بجٹ میں 129 فیصد اضافہ کیا گیا۔ صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہیلتھ آن وہیلز پروگرام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں کینسر کے مریضوں کیلئے مفت ادویات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں 30 ہزار سے زائد ٹیوب ویلز کی سولر پر منتقلی کے منصوبے کا آغاز کر دیا گیا۔ بلوچستان کے کاشتکاروں کو سبسڈی پر ٹریکٹرز فراہم کئے جائیں گے۔ انٹرنیشنل ڈرائیونگ کی تربیت سے متعلق مفت سکول کے قیام سے متعلق بجٹ مختص کر دیا گیا۔ دریائے سندھ سے آنے والی کچھی کینال کے نئے فیز کی تعمیر کیلئے 10 ارب مختص کر دیئے گئے۔ بیروزگار گریجویٹس کیلئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے 4 ارب مختص کر دیے گئے۔