پی ٹی آئی کے دونوں گروپوں کو بانی کیساتھ ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، اہلکاروں سے تلخ کلامی
اسلام آباد + راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک بینچ پر ہے، ہم سب ایک ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ شبلی فراز نے کہا کہ 8 فروری کو عوام نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ایک چیز واضح ہے یہ جو کچھ بھی کر لیں ہم نہ جھکیں گے نہ تقسیم ہونگے۔ ہم بانی پی ٹی آئی کے سپاہی ہیں ان کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ یہ مخالفین کا ایک حربہ ہے کہ پارٹی کو تقسیم کیا جائے۔ جو چور ڈاکو اس وقت حکومت میں ہیں ان کے لئے یہ پیغام ہے کہ ہم ایک ہیں۔ شاندانہ گلزار نے کہا کہ پارٹی کے اندر اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ اگر میرا اختلاف ہوتا تو یہاں نہ ہوتی اور لوگوں کو شرم آنی چاہئے ہمیں دو گھنٹے دھوپ میں کھڑے رکھا۔ شبلی فراز نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں کو تین گھنٹے کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا۔ ہم سب الیکٹڈ لوگ ہیں۔ ہماری تذلیل کی جا رہی ہے۔ ہم اپنے قائد سے ملنے کے لئے آئے ہوئے تھے یہ ہمارا حق ہے۔ ڈی سی اسلام آباد سے جلسے کی اجازت مانگی گئی وہاں عامر مغل کو گرفتار کیا گیا۔ ہم انتخابات لڑ کر اسمبلیوں میں آئے ہیں۔ آج کل کرائے کے لوگوں کو پارٹی کی تقسیم کے لئے آگے کیا گیا ہے۔ ہمارا بانی پی ٹی آئی سے وفاداری کا وعدہ ہے ہم ا س پر متفق ہیں۔ رئوف حسن نے کہا کہ جوصورتحال دیکھ رہا ہوں لگتا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگ جائے گی پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ ہم متحد ہیں اور متحد رہیں گے۔ سارے کان کھول کر سن لیں اگلے وزیراعظم قیدی نمبر 804 ہوں گے۔ دوپہر سوا ایک بجے جیل میں ملاقات کے لئے آئے تھے ہمیں بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ انٹیلی جنس کے لوگ کنٹرول کرتے ہیں جیل میں کون ملاقات کرے گا۔ تحریک انصاف کے دونوں گروپوں کے رہنماؤں کو پارٹی کے بانی عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے ایک گروپ میں شامل شبلی فراز، عمر ایوب، رؤف حسن اور دوسرے گروپ میں شامل شاندانہ گلزار، شہریار آفریدی اور جنید اکبر اڈیالہ جیل پہنچے تھے تاہم دونوں کو اجازت نہ ملی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی اڈیالہ جیل پر تعینات اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی اور جیل عملے سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ عمر ایوب نے کہا کہ ہم دو گھنٹے انتظار میں بیٹھے رہے ملاقات کی اجازت کیوں نہیں دی۔ ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات طے تھی، ہم لوگ سوا ایک بجے سے جیل کے باہر انتظار کررہے تھے لیکن اڈیالہ جیل حکام نے ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جیل چوکی کے انچارج نے ہمیں مسجد سے بھی نکال دیا، جیل چوکی کے انچارج نے بتایا انہیں احکامات ملے ہیں، ہماری ملاقات عدالتی احکامات کے مطابق طے تھی۔ پی ٹی آئی ایک پیج پر ہے ہم سب ایک ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ان سب کو تحریک استحقاق کے ذریعے لائن حاضر کریں گے اور ان سے پوچھا جائے گا ملاقات سے کیوں روکا گیا۔