این اے 73 سمیت متعدد انتخابی عذرداریوں پر سماعت 9 اگست تک ملتوی
لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے این اے 72 سیالکوٹ سے ن لیگ کے علی زاہد کی کامیابی کیخلاف درخواست پر سماعت 9اگست تک ملتوی کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہونے تک سماعت نہیں کی جاسکتی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ آزاد امیدوار امجد علی باجوہ نے فارم 45 کے مطابق الیکشن میں کامیابی حاصل کی، دھاندلی کرکے ن لیگی امیدوار علی زاہد کو جتوا دیا گیا، کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔ پی پی 52 سیالکوٹ سے ن لیگ کے چوہدری ارشد جاوید وڑائچ کی کامیابی کیخلاف درخواست پر سماعت 9اگست تک ملتوی کردی، آزاد امیدوار فاخر نشاط گھمن نے موقف اپنایا کہ فارم 45 کے مطابق الیکشن میں کامیابی حاصل کی، دھاندلی کرکے ن لیگی امیدوار ارشد جاوید وڑائچ کو جتوا دیا گیا، پی پی 53 سیالکوٹ سے ن لیگ کے رانا عبدالستار کی کامیابی کیخلاف درخواست پر سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی، آزاد امیدوار بیرسٹر جمشید غیاث نے موقف اپنایا گیا کہ فارم 45 کے مطابق الیکشن میں کامیابی حاصل کی، دھاندلی کرکے ن لیگی امیدوار رانا عبدالستار کو جتوا دیا گیا، سیالکوٹ کے این اے 73 سے لیگی رہنما نوشین افتخار کی کامیابی کے خلاف درخواست پر سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی، علی اسجد ملہی نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمشن نے حقائق کے برعکس نوشین افتخار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے پی ٹی آئی کے ایم این اے عمر فاروق کی نام ای سی ایل سے نکلوانے کی درخواست پر ڈائریکٹر پاسپورٹ اینڈ امیگریشن سے 9 جولائی کو رپورٹ طلب کرلی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے پی پی155 سے سنی اتحاد کونسل کے رکن پنجاب اسمبلی شیخ امتیاز کی کامیابی کیخلاف درخواست پر سماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کو کام کرنے سے روک دیا ،جب تک سپریم کورٹ کا حکم واضح نہیں ہوتا الیکشن پیٹیشن پر سماعت نہیں کر سکتے ، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ فارم 45کے تحت دھاندلی سے ن لیگ کے نعیم شہزاد کو ناکام امیدوار ڈیکلیئر کر دیا گیا۔ این اے 125 سے ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کی کامیابی کیخلاف درخواست پرسماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار جنید عمیرنے کو فارم 47کے تحت دھاندلی سے ہرا دیا گیا، عدالت افضل کھوکھر کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔ پی پی 168 سے صوبائی وزیر کھیل فیصل ایوب کھوکھر کی کامیابی کیخلاف درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی، درخواست گزار کے وکیل اعظم کھوکھر نے موقف اپنایا کہ فارم 45 کے تحت ندیم عباس بارا بھاری ووٹوں کی اکثریت سے جیت رہا تھا،بعد ازاں دھاندلی سے فارم 47کے تحت فیصل ایوب کھوکھر کو جتوا دیا گیا ،استدعا ہے کہ عدالت فیصل ایوب کھوکھر کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔