تاجروں کی حافظ نعیم سے ملاقات: دھرنے‘ شٹر ڈاؤن کیلئے تعاون کی یقین دہانی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ معاشی و اہم نوعیت کے فیصلے لینے کے لیے حکومت کے پاس عوامی حمایت ہے نہ کوئی کریڈیبلٹی۔ وزیراعظم نے فخریہ اعلان کیا بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار ہوا۔ عوام کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، لاوا پھٹ گیا تو انارکی آئے گی، ہمیشہ کی طرح غیر جمہوری قوتیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں، چاہتے ہیں منظم تحریک شروع کریں، عوام کو ریلیف دلائیں۔ 12جولائی کے دھرنے کا ایجنڈا مہنگی بجلی، گیس، پٹرولیم لیوی میں اضافہ اور تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسوں کی بھرمار ہے۔ احتجاجی تحریک کے لیے تاجروں کی مکمل حمایت درکار ہے، دھرنے سے قبل یا بعد میں تاجروں کی مشاورت سے شٹرٹاؤن کی کال دیں گے، پرامن جمہوری مزاحمت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، ملک میں جمہوری آزادی، متناسب نمائندگی اور سود کی جگہ زکوٰۃ و عْشر کا نظام چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد کی تاجر تنظیموں کے رہنماؤں سے احتجاجی تحریک پر مشاورت کے دوران اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری پاکستان بزنس فورم خالد عثمان اور تاجر رہنما اعجاز تنویر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ تاجر رہنماؤں نے امیر جماعت کو دھرنے اور شٹرڈاؤن کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی‘ جماعت اسلامی کی قیادت کے عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کے فیصلے کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں، آئندہ بھی مشاورت جاری رہے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں ہر پندرہ روز بعد بجٹ آتا ہے۔