پٹرول، گیس کی تلاش، 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان، 100 سے زائد چینی کمپنیاں رابطے میں، فول پروف سکیورٹی کیلئے سیف سٹیز بنائیں گے: وزیراعظم
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دورہِ چین کے دوران طے شدہ معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد میں کسی بھی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا، چین میں طے پانے والے تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کی خود نگرانی کروں گا، چین سے انفارمیشن ٹیکنالوجی، مواصلات، معدنیات وکان کنی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ ان شعبوں میں پاک چین تعاون کے فروغ سے معاشی ترقی، علاقائی روابط کی مضبوطی اور دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہونگے۔ وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ہفتہ کو حالیہ دورہ چین میں طے پانے والے تعاون کے معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی ۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ چین دنیا کی ایک مضبوط معیشت بن کر ابھرا ہے، پاکستان چین کی ترقی سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ پاک چین تعاون کے فروغ سے معاشی ترقی، علاقائی روابط کی مضبوطی اور دونوں مملک کے تعلقات مزید گہرے ہونگے ۔ دورہِ چین کے دوران طے شدہ معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد میں کسی بھی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا، چین میں طے پائے تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کی خود نگرانی کروں گا۔ اس موقع پر بریفنگ کے دوران اجلاس کو بتایا گیا کہ حال ہی میں چینی جوتا ساز کمپنیوں کے ایک وفد نے پاکستان میں اپنے کارخانے منتقل کرنے کے حوالے سے پاکستان کا دورہ کیا ہے، اس شعبے میں چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں 5 سے 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی استعداد موجود ہے، پاکستان جوتا ساز کمپنیوں کی ایسوسی ایشن چینی کمپنیوں کے ساتھ ان کے کارخانے پاکستان میں منتقل کرنے کے حوالے سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ مزید برآں زرعی شعبے کی12 معروف چینی کمپنیاں رواں برس پاکستان میں منعقد ہونے والے فوڈ اینڈ ایگری ایکسپو میں بھی بھرپور حصہ لیں گی۔ وزیرِ اعظم نے زرعی شعبے میں جدید تربیت کیلئے پاکستان سے ایک ہزار طلبہ کو سرکاری وظیفے پر چین بھیجنے کے حوالے سے پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر چین بھیجا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کے دورہِ چین کے دوران طے پانے والے معاہدوں کے نتیجے میں100 سے زائد چینی کمپنیاں پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ پاکستان میں کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے رابطے میں ہیں۔ اجلاس کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے ہواوے کی جانب سے 3 لاکھ طلبا کی فنی تربیت، کاروبار کی سہولت کیلئے ون اسٹاپ آپریشن اور اسمارٹ گورننس و سمارٹ سٹی پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے واپڈا کو داسو اور دیامر بھاشا پر چینی باشندوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے سیف سٹیز کے قیام کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کو جلد پائہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم کو پاکستان میں چین کی جانب سے مختلف مواصلاتی ڈھانچے، بجلی اور گوادر میں منصوبوں پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی کہ گوادر کو خطے میں تجارتی راہداری کا مرکز بنانے کیلئے گوادر بندرگاہ، گوادر ہوائی اڈے اور گوادر صنعتی زون کی ترقی کیلئے اقدامات کو تیز کیا جائے۔ چینی شمسی پینلز اور آلات بنانے والی کمپنیوں سے پاکستان میں انکے کارخانے منتقل کرنے کیلئے مذاکرات میں تیزی لائی جائے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری شعبے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے کمیٹی قائم کرتے ہوئے ان کو آف شور ذخائر ڈھونڈنے کی دعوت دی ہے جبکہ پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں نے آئندہ تین سال میں پاکستان میں5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ ہفتہ کو پی ایم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے پٹرولیم اور گیس کے شعبے کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، سید محسن رضا نقوی، انجینئر امیر مقام، احسن اقبال، سردار اویس خان لغاری، گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمشن جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ ملکی و غیر ملکی پٹرولیم اور گیس کے تلاش و پیداواری شعبے نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہارکیا ہے۔ پٹرولیم اور گیس کی پاکستان میں تلاش کیلئے 240 جگہ کھدائی کی جائے گی۔ وفد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے وزیرِ اعظم ہیں جو سنجیدگی سے اس شعبے پر توجہ دے رہے ہیں۔ پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری شعبے کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے، ان کے مسائل سننے اور ان کا سنجیدگی سے حل تلاش کرنے پر آپ کے مشکور ہیں۔ وزیرِ اعظم نے پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کو آف شور ذخائر تلاش کرنے کی دعوت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقامی سطح پر تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش ہماری اولین ترجیح ہے۔ مقامی ذخائر کی پیداوار سے پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور عام آدمی کیلئے ایندھن اور گیس سستے ہوں گے۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی صارفین کے بِلوں میں زائد یونٹس شامل کرنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے پاور ڈویژن کو تقسیم کار کمپنیوں کے ایسے اہلکاروں و افسران کو فوری معطل کرنے اور انکے خلاف ایف آئی اے کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کی اصلاحات اور ملک میں شمسی توانائی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مصنوعی طور پر بجلی کے زائد یونٹس بِل میں شامل کرکے صارفین پر ظلم کرنے والے عوام دشمن افسران و اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ دو سو یونٹس سے نیچے تحفظ شدہ صارفین کے بِلوں میں مصنوعی طور پر زائد یونٹس شامل کرکے غیر تحفظ شدہ درجے میں شامل کرنے والے اہلکاروں و افسران کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے اقدامات میں تیزی لائی جائے،پاکستان درآمدی ایندھن سے بجلی بنانے کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں کئے گئے غلط پالیسی اقدامات کا بوجھ غریب عوام کو قطعا برداشت نہیں کرنے دونگا،کم لاگت قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار سے صارفین کو بِلوں میں ریلیف ملے گا۔ وزیرِ اعظم محمد شہبازشریف نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی پیدا کرنے والے اور ناکارہ سرکاری کارخانوں کو فوری طور پر بند کیا جائے،پوری دنیا قابلِ تجدید توانائی سے بجلی پیدا کر رہی ہے،پاکستان میں شمسی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی وسیع استعداد موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ شمسی توانائی کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نومنتخب ایرانی صدر کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مسعود پز شکیان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔