اور کرکٹ ہار گئی
انڈیا کے وزیر اعظم جو کہ گجرات کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں ، اور گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہونے کے باعث دنیا بالخصوص مغربی ممالک میں انسانی حقو ق کی پامالی کے حوالے سے شدید رد عمل اور تنقید کی زد میں رہے ، امریکہ نے نریندر مودی کا ویزہ منسوخ کر دیا تھا، اور ایک عرصہ تک نریندر مودی کو ویزا دینے سے امریکہ انکار کرتا رہا ، ، تاہم انڈیا کے عام انتخابات کے نتیجے میں نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی نے اکثریت حاصل کی اور نریندر مودی کو وزارت عظمیٰ کے لئے امیداوار نامزد کیا ، نریندر مودی کی یقینی کامیابی کے مد نظر انڈیا میں امریکی سفیر نینسی پاول خود نریندر مودی کی سرکاری رہائش گاہ پرپھول لے کر گئیں تھیں ۔
نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد ان کا پہلا امریکہ کا دورہ تھا جس میں انڈین تارکین وطن سے خطاب میں نریندر مودی بڑے فخر سے اپنے ہندو ہونے کا دعویٰ کرنے لگے ، اور ساتھ ہی اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے انڈیا کی انٹیلی جنس ایجنسی را کو دنیا میں اپنے مخالفین کیلئے متحرک کیا اور کرکٹ کے میدان کو سیاست زدہ کرنے کے بعد انٹر نیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) میں اپنا اثر رسوخ بڑھانا شروع کیا ، جس کے نتیجے میں یہ عالمی ادارہ بھی تنازعات کی زد میں رہا ۔
حالیہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں انڈیا کی جیت نے پس پردہ انڈیا کی حکمت عملی اور ساز باز کے تانے بانے کھول کے رکھ دیئے ہیں ، دنیا بھر کے کھلاڑی انڈین پریمئر لیگ کے بکائو مال بن کر رہ گئے ہیں، ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں نے جس انداز سے شکست کھائی ، اور پاکستان نے جیتا ہوا میچ انڈیا کو طشتری میں رکھ کر دیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ گیم آئی سی سی کے ہاتھوں سے نکل کر انڈیا اور کچھ سرمایہ داروں کے قابو میں جا چکی ہے جو کہ میچز کے نتائج کوبدلنے کا اختیار رکھتے ہیں، یہ ریموٹ کے ذریعے کھلاڑیوں کو کھلونوں طرح کنٹرول کر رہے ہیں ۔ اگر یہی صورتحال رہی تو دس بیس سال میں کر کٹ کا یہ کھیل ختم ہو جائے گا ، تکنیتی طور پر اس پورے عمل کو پرکھا جائے تو سال 2000کے بعد کرکٹ کی ایک تیز رفتار صنف 20/20 دنیا بھر میں متعارف کرائی گئی ، ٹیسٹ میچوں اور 50/50 اوورز کے میچوں کے بر عکس کرکٹ میں 20/20 زیادہ مقبول ہو گئی ،2023 ء میں انڈین بورڈ نے آئی سی سی میںمقام بنانے کیلئے لابنگ کی اور وہ کامیاب ہوا ، اسی سال انڈیا میں منعقدہ ٹورنامنٹ میںانڈین بورڈ اورآئی سی سی میںیہ طے پایا تھا کہپاکستان اور سائوتھ افریکا کا میچ پچ نمبر 7 پر کھلایا جائے گا لیکن انڈین کرکٹ بورڈ نے دانستہ یہ میچ پچ نمبر 5 پر کھلایا ،اورپاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کیلئے تھرڈ ایمپائر نے کھلی دھاندلی کی جنوبی افریکا کے آخری کھلاڑی تبریز شمشی ایل بی ڈبلیو ہو گئے تھے اور گیند وکٹوں کے درمیان تھی لیکن تھرڈ ایمپائر جو کہ انڈین تھا اس نے ناٹ آئوٹ قرار دے دیا ، اور پاکستان ٹور نامنٹ سے باہر ہو گیا اسی طرح پاکستان کو ورلڈ کپ سے باہر کرنے کیلئے امریکہ اور آئیرلینڈ کا میچ منسوخ کیا گیا ، بارش رکنے کے باوجودگیارہ گھنٹہ تک میچ شروع نہ کرایا گیا اس دوران ایمپائر ز بار بار پچ کا معائنہ کرتے رہے ،حتیٰ کہ دوبارہ بارش شروع ہو گئی۔
انڈین ٹیم سنیل گواسکر کے دور میں بھی ایمپائرز کی مدد سے کامیابیاں سمیٹتی آ رہی ہے ، تاہم اب جدید دور ہے ٹیکنالوجی نے انڈین کر کٹ بورڈ اور اس کی ٹیم کے فراڈ کو بے نقاب کر دیا ہے ، انڈیا آبادی کے لحاظ سے بڑا ملک ہے اور انڈیا میں کرکٹ مقبول بھی بہت زیادہ ہے ، جس کے پیش نظر 2007 ء میں انڈین کر کٹ بورڈ نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ مل کرانڈین پریمئر (آئی پی ایل) تشکیل دی انڈیا کے مشہور شہروں کے نام سے ٹیمیں بنائی گئیں ۔
کرکٹ کی دنیا سے نامور کھلاڑیوں اور ایمپائرز کو کروڑوں نہیں اربوں ڈالروں کے عوض خرید لیا گیا ، مذکورہ کھلاڑی اگر انگلینڈ یا نیوزی لینڈ کی قومی ٹیموں کی نمائندگی کر کے سالانہ 20لاکھ ڈالرز کمالیتے تھے تو آئی پی ایل 5ہفتوں کے ایک کروڑ ڈالرز ادا کر دیتا ہے ، لہذا کھلاڑیوں کے مفادات اور وفا داری انڈیا ہی سے ہو گی ، سر دست اس کا عملی مظاہرہ دنیا نے20/20 ورلڈ کپ 2024 ء میں دیکھا کہ جنوبی افریکا کی ٹیم پہلی مرتبہ کر کٹ کے کسی بین الاقوامی مقابلوںمیں کوالیفائی کر کے پہنچی تھی ، اس ٹیم میں لگ بھگ آٹھ کھلاڑی ایسے تھے جو کہ انڈین پریمئر لیگ میں کھیلتے ہیں انہوں نے آئی پی ایل میں نوکریاں بچانے کے لئے انڈین ٹیم کوجیت کا موقع فراہم کیا جب ان کو آخری 5 اووورز میں جیتنے کے لئے 30 رنز درکار تھے اور 6 وکٹ باقی تھیں ، انہوں نے چار وکٹ گنوا کر صرف 23 رنز بنائے،جنوبی افریکا کے ان ہی کھلاڑیوں نے ایک دن پہلے سیمی فائنل میں مخالف ٹیم کو 56 رنز پر ڈھیر کیا تھا انگلینڈ کی ٹیم کے کپتان سمیت 9 کھلاڑی انڈین پریمئر لیگ کھیلتے ہیں یعنی وہ انڈین سرمایہ کار کمپنیوں کے ملازم ہیں ۔
کپتان بٹلر نے ٹاس جیت کر انڈیا کو بیٹنگ کی دعوت دے کرآدھا میچ انڈیا کو جتا دیا ، کیونکہ اس ٹورنامنٹ میں وکٹ دوسری ٹیم کو مشکل میں ڈال دیتی ہے یہ صرف اسپین بائولرز کی مدد کرتی ہے لہذا وہ تمام ٹیمیں جو سیکنڈ ٹائم کھیلیں وہ اس پچ پر ہاریں ، متوقع طور پر انگلینڈ کی باری پر وکٹ بہت سست ہو چکی تھی اور طے شدہ حکمت عملی کے تحت انڈیا جیت گیا اور کر کٹ ہار گئی ،آئی سی سی میں انڈیا کا اثر رسوخ اور آئی پی ایل کی حکمت عملی سے کر کٹ بر بادی کی طرف گامزن ہے کیونکہ ٹورنامنٹ منعقد کرانے کا فارمولا طے شدہ ہے کہ ہر حال میں انڈیا کو جتایا جائے ۔