ریلوے کا 22 مسافر ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کا فیصلہ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان ریلوے نے 22 مسافر ٹرینوں کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ریلوے حکام کے مطابق 22 مسافر ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی جائیں گی۔ آؤٹ سورس کی جانے والی مسافر ٹرینوں میں قراقرم ایکسپریس، گرین لائن، ہزارہ ایکسپریس، کراچی ایکسپریس، شالیمار ایکسپریس شامل ہیں۔ کوئٹہ تا کراچی چلنے والی واحد مسافر ٹرین بولان میل کو بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مسافر ٹرینوں کو آؤٹ سورس کرنے کا مقصد مسافروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ مسافر ٹرینوں کی آئوٹ سورسنگ کیلئے اشتہار بھی دے دیا گیا ہے۔ خواہشمند افراد یکم اگست صبح 11 بجے تک درخواستیں دے سکیں گے۔ ریلوے حکام کے مطابق اے کیٹیگری کی ٹرینوں کی سکیورٹی 5 ملین جبکہ بی کیٹیگری کی ٹرینوں کی سکیورٹی 2 ملین روپے مقرر کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ ریلوے نے سرسید ایکسپریس ٹرین یکم ستمبر سے دوبارہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرین نجی شعبے کے تحت کراچی اور راولپنڈی کے درمیان چلائی جائے گی۔ ٹرین سروس 2022 میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے معطل کی گئی تھی۔ ریلوے حکام کے مطابق سرسید ایکسپریس نجی لاجسٹک کمپنی کے ساتھ شراکت داری کے تحت پھر شروع کی جائے گی۔ ٹرین چلانے کیلئے نجی آپریٹر اور ریلوے کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔ دونوں میں 2 ارب 86 کروڑ 86 لاکھ 38 ہزار روپے سالانہ کا معاہدہ طے پایا۔ حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ ریلوے نجی انتظامیہ کو ریلوے کی نئی بوگیاں، انجن، ڈرائیور اور ڈیزل فراہم کرے گا۔