• news

سیدنا عمر فاروق ؓ کا دورِ خلافت بے مثال فتوحات کا زمانہ تھا:مفتی مبشر رفیق 

نوشہرہ ورکاں (نمائندہ نوائے وقت) سیدنا عمر فاروق ؓ کے یوم شہادت کے موقع پر جمیعت اشاعت توحید وسنت کے ترجمان مفتی مبشر رفیق سدھو نے ان کی شان بیان کرتے ہوئے کہا آپ ؓ کی روشن خدمات، جرأت عدل و انصاف پر مبنی فیصلوں، فتوحات اور شان دار کردار و کارناموں سے اسلام کا چہرہ روشن اور تاب ناک ہے آپ ؓ کا سنہرا دورِ خلافت مسلمانوں کی بے مثال فتوحات، ترقی اور عروج کا زمانہ تھا ۔ زکوٰۃ دینے کیلئے مستحقین زکوٰۃ کو تلاش کرنا پڑتا تھا۔ آپ ؓ کے بارے میں حضورؐ نے فرمایا کہ ’’اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمرؓ ہوتا دوسری جگہ فرمایا کہ شیطان عمر ابن خطاب کو دیکھ کر راستہ بدل لیتا ہے ۔ایک موقعہ پر حضوؐر نے فرمایا کہ میرے بعد ابو بکرؓ و عمرؓ کی اقتدا کرنا، عمر فاروقؓ کی زبان اور ان کے دل پر حق کوجاری و قائم کر دیا ہے ۔ سیدنا حضرت عمر فاروقؓ کو حضورؐنے بارگاہ خداوندی سے مانگا تھا اسی لیے آپ کو ’’مرادِ مصطفیٰؐ‘‘ کے لقب سے بھی پکارا جاتا ہے آپؓ عشرہ مبشرہ جیسے خوش نصیب صحابہ کرامؓ میں بھی شامل ہیں۔ آپ ؓ کی تائید میں بہت سی قرآنی آیات نازل ہوئیں آپ کی شان میں چالیس کے قریب احادیث نبوی موجود ہیں آپؓ کی صاحب زادی حضرت سیدہ حفصہؓ کو حضور اکرم  کی زوجہ محترمہ اور ام المؤمنین ہونے کا شرف بھی حاصل ہے آپ داماد علی شیر خدا ہیں۔عمر فاروقؓ کی فتوحات اسلامی سے باطل قوتیں پریشان تھیں 27 ذوالحجہ 23ھ نماز فجر کے دوران ابو لولو فیروز مجوسی نے زہر آلود خنجر سے تین وار آپؓ کے پیٹ پر کئے جس سے آپؓ کو کافی گہرے زخم آئے اور پانچویں روزیکم محرم الحرام‘کو آپؓ نے 63 برس کی عمر میں جام شہادت‘نوش کر لیا۔ اوروضہ نبوی‘‘ ؐ میں خلیفہ اول سیدنا حضرت ابو بکر صدیقؓ کے پہلو میں دفن ہوئے سیدنا حضرت عمر فاروق ؓ کا مسلمان ہونا فتح اسلام ان کی ہجرت ’’نصرت الٰہی‘‘ اور ان کی خلافت اللہ تعالیٰ کی رحمت تھی ۔آپؓ کے بنائے ہوئے قانون آپ بھی یورپ میں رائج اور عمر لاز کے نام سے پڑھائے جاتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن