شمالی وزیرستان: فائرنگ کا تبادلہ، کیپٹن شہید، نماز جنازہ میں وزیراعظم، آرمی چیف کی شرکت، جنوبی وزیرستان میں 3 نوجوان شہید
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی+نمائندہ خصوصی+اپنے سٹاف رپورٹر سے+خبرنگار ) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا‘ فائرنگ کے تبادلے میں کیپٹن شہید ہو گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ سکیورٹی فورسز کے دستوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا ۔ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران دستوں کی قیادت کرتے ہوئے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد (عمر 24 سال، ساکن راولپنڈی) نے بہادری سے لڑتے ہوئے لازوال قربانی دی اور شہادت کو گلے لگا لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ صدر زرداری نے کیپٹن اسامہ بن ارشد کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ہم اپنے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو وطن کے دفاع کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار رہتے ہیں۔ قوم کیپٹن اسامہ کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کیپٹن اسامہ بن ارشد کی شہادت پر شدید رنج و الم کا اظہار کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے تک ہماری دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ بلاول بھٹو نے کیپٹن اسامہ بن ارشد کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ارشد شہید قوم کابہادر بیٹا تھا‘ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا‘ نیر بخاری دیگر کابھی اہل خانہ سے اظہار تعزیت ‘وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا شہید کیپٹن محمد اسامہ نے بہادری سے لڑتے ہوئے اپنی جان وطن پر نچھاور کی۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اسامہ بن ارشد کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اورشہید کیپٹن کے بلندی درجات کی دعا کی ہے۔شمالی وزیرستان میں مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کر دی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق نماز جنازہ میں وزیراعظم پاکستان، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات، آرمی چیف اور حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران، جوانوں اور شہید کے لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ قربانیاں پرامن اور خوشحال پاکستان کے لیے ہر قسم کی دہشت گردی کو شکست دینے کے ہمارے عزم کی تصدیق کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم ان غیر ملکی دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف پرعزم ہے اور پاکستان کے ان دشمنوں کو کثیرالجہتی حکمت عملی کے ذریعے مکمل شکست دی جائیگی‘ انشاء اللہ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہید کو آبائی شہر میں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں تین جوان جام شہادت نوش کر گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق صوبہ خیبر پی کے کے ضلع جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جس کے نتیجے میں تین بہادر فوجی سپاہی اسد اللہ (عمر: 30 سال، رہائشی ضلع مٹیاری)، سپاہی محمد سفیان (عمر: 28 سال، رہائشی ضلع ڈی آئی خان) اور غیر جنگجو بیریئر زین علی (عمر: 24 سال، ضلع بہاولنگر کا رہائشی) بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہو گئے۔