مقبوضہ کشمیر: تلاشی کارروائیاں جاری، خاتون سمیت مزید 60 افراد گرفتار، یوم شہدا پر آج مکمل ہڑتال
سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فورسز نے جموں کے کٹھوعہ،اودھم پور،ڈوڈا اضلاع میں تلاشی اور محاصرے کے دوران خاتون سمیت 60 افراد کو گرفتار کر لیا ہے ، کٹھوعہ میں چار دن قبل ایک حملے میں 5 بھارتی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد ان علاقوں میں فوجی آپریشن جاری ہے ۔ پولیس کے مطابق ایک خاتون اور اس کے اہل خانہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے حکام کے مطابق مزکورہ خاتون جو کھانا بناتی تھی اس کی مقدار زیادہ تھی ہو سکتا ہے کہ اس نے عسکریت پسندوں کو کھانا کھلایا ہو۔دوسری جانب جموں و کشمیر میں کانگریس نے جموں میں ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جس کا مقصد علاقے میں امن و اماں کی بہتری میں ناکامی پر بی جے پی کی بھارتی حکومت کی مذمت کرنا تھا۔ کانگریس کی مقبوضہ جموں وکشمیر شاخ کے صدر وقار رسول وانی اور ورکنگ صدر رمن بھلا کی قیادت میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر کی روز بہ روز بگڑتی ہوئی صورت حال کے حوالے سے جواب دے ۔ انہوںنے مودی حکومت اور مقبوضہ علاقے میں اسکی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔جبکہ آج یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے دی ہے جسکا مقصد تنازعہ کشمیر کے پر امن او رمنصفانہ حل کی ضرورت پر زور دینا ہے۔ہڑتال کے ساتھ ساتھ سرینگر کے نقشبند صاحب میں واقع قبرستان کی طرف مارچ بھی کیا جائے گا جہاں13جولائی کے شہدامدفون ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ 13 جولائی 1931 کے شہداکے نقش قدم پر چلتے ہوئے بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے اپنی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رکھیں۔