بھلکڑ امریکی صدر جوبائیڈن نے یوکرائنی صدر کو ’’پیوٹن‘‘ کہہ دیا
واشنگٹن (این این آئی+نوائے وقت رپورٹ) امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ میں صدارتی الیکشن لڑنے کا سب سے زیادہ اہل ہوں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اہم پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی ٹرمپ کو ہرایا تھا، اب بھی ہرائوں گا۔ جوبائیڈن نے صدارتی الیکشن کی دوڑ سے دستبردار ہونے سے پھر انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جو کام میں نے شروع کیا، اسے مکمل کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے ڈیموکریٹس کی مکمل حمایت حاصل ہے، کنونشن میں ڈیموکریٹس کو اختیار ہے جسے چاہیں امیدوار بنائیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ڈیموکریٹس کنونشن میں مجھے ہی صدارتی امیدوار نامزد کریں گے۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ غزہ میں جنگ بندی کی کوشش کررہا ہے، غزہ جنگ ختم ہونی چاہیے۔ بھلکڑ امریکی صدر جوبائیڈن کے دماغ پر پیوٹن اور ٹرمپ سوار ہیں۔ اپنی پریس کانفرنس کے آخر میں جوبائیڈن نے کہا ’’اب مائیک یوکرائنی صدر کو دیتا ہوں‘ اب صدر پیوٹن آپ سے بات کریں گے‘‘۔ امریکا کی حکمران جماعت ڈیموکریٹس کے رہنما سابق امریکی صدر باراک اوباما اور پارلیمنٹ کی سابق سپیکر نینسی پیلوسی پارٹی رہنماؤں اور ووٹرز کے موجودہ صدر جو بائیڈن کے صدارتی الیکشن سے دستبرداری کے لیے دباؤ پر مشاورت کر رہے ہیں۔ امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق درجن سے زائد ارکان پارلیمان، رہنماؤں اور کارکنان کی کثیر تعداد جوبائیڈن کو صدارتی الیکشن سے دستبردار کرانے کے حق میں ہیں۔ حریف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ صدارتی مباحثے میں غیرمطمئن کارکردگی کے بعد سے صدر جوبائیڈن پر حامیوں کی طرف سے صدارتی الیکشن سے دستبرداری کے لیے شدید دباؤ ہے۔ اوباما اور پیلوسی کے ایک قریبی ساتھی نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ دونوں رہنما حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور منتظر ہیں کہ صدر بائیڈن خود ہی صدارتی الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کردیں۔ بائیڈن کی بطور صدر نامزدگی کا اختتام واضح ہے اور صرف اتنی بات ہے کہ یہ سب کیسے ہوگا۔