غزہ: ملبے سے بچوں، خواتین کی 60 نعشیں برآمد: نیتن یاہو کا جنگ بندی پر مشروط آمادگی کا عندیہ
غزہ‘ انقرہ (این این آئی+ نیٹ نیوز) حماس اور اسرائیل غزہ میں اقتدار عبوری حکومت کو سونپنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل میں اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں دونوں میں سے کوئی بھی غزہ پرحکومت نہیں کرے گا۔ ایک عبوری حکومت قائم کرکے معاہدے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دوران فلسطینی اتھارٹی کی حمایت یافتہ فلسطینی فورس اس پٹی پر حکومت کرے گی۔ حماس نے غزہ میں سویلین حکومت اور الفتح یا فلسطینی اتھارٹی کے افراد پر مشتمل فورس کے حق میں غزہ کی حکمرانی چھوڑنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پٹی میں مشروط جنگ بندی پر آمادگی کا عندیہ دیدیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ پٹی اور مصر کے درمیان سرحدی پٹی پر اسرائیل کی اجارہ داری شرائط میں شامل ہے۔ سرحدی پٹی پر اجارہ داری کا مقصد غزہ پٹی میں حماس کو ہتھیاروں کی ترسیل روکنا ہے۔ معاہدے کیلئے تیار ہیں تاہم حماس کی شرائط اسرائیل کی بقاء کیلئے خطرناک ہیں۔ امریکہ نے اعلان کیا ہے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کیخلاف پرتشدد کارروائیوں میں ملوث اسرائیلیوں پر پابندی لگانے کا کہا ہے۔ غزہ کے ایک ضلع شجاعیہ میں اسرائیلی آپریشن کے بعد امدادی کاموں کے دوران متعدد عمارتوں کے ملبہ سے بچوں ‘ خواتین سمیت 60 نعشیں ملی ہیں۔