لاہور، بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا: حادثات، 4 بچے، شیخوپورہ میں ایک خاندان کے 4 افراد جاں بحق
لاہور؍ شیخوپورہ؍ واربرٹن؍ فیروز والا؍ پشاور؍ اسلام آباد (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ بیورو رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہوا کے ساتھ کہیں موسلادھار اور کہیں وقفے وقفے سے ہلکی بارش کے بعد موسم سہانا ہو گیا۔ بعض مقامات پر بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ چھتیں دیواریں گرنے سے 9 افراد جاں بحق 33 زخمی ہو گئے۔ کوہ سلیمان کے قبائلی علاقے راکھی گاج میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پنجاب سے بلوچستان جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں علی الصبح تیز ہوا کے ساتھ کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔ اٹک، ٹیکسلا، چونیاں، منچن آباد، گوجرانوالہ، نارووال، گجرات، قصور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی بارش ہوئی۔ قصور، رینالہ خورد اور پاکپتن میں جل تھل ایک ہوگیا۔ اسلام آباد میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جبکہ راولپنڈی میں بادل برسنے کے ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی۔ ادھر کراچی میں بھی بادلوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی جبکہ کلفٹن، ڈی ایچ اے اور کورنگی میں رم جھم سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ شدید گرمی سے مرجھائے چہروں پر بارش نے رونق لوٹا دی، گلیاں محلے سڑکیں بارش کے پانی سے ندیوں کی منظر کشی کرنے لگے۔لاہور میں 30 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ واسا حکام نے بتایا کہ سب سے زیادہ بارش تاجپورہ کے علاقے میں 315 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ لکشمی چوک پر 170، مغل پورہ 145 اور گلشن راوی میں 151 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اپرمال 130۔ گلبرگ 41۔ نشتر ٹاؤن 162۔ جیل روڈ 69 اور فرخ آباد میں 140 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ شیخوپورہ میں شدید بارش کے باعث شرقپور روڈ صدیقیہ کالونی میلاد چوک میں ایک مکان کی چھت گرنے سے 3عورتوں سمیت 4افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 7افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 55سالہ کوثر بی بی،50سالہ بانو،45سالہ مغیزہ اور 25سالہ علی رضا شامل ہے جبکہ زخمیوں میں 55سالہ اصغر علی ،19سالہ علیشبہ، 6سالہ فاریہ ،40سالہ افضال ،10سالہ زالیہ ،7سالہ عدیل اور 5سالہ شکیل شامل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شدید بارش کے دوران تمام افراد ایک کمرے میں بیٹھے تھے چھت کمزور ہونے کے باعث بارش کے پانی کا وزن برداشت نہ کر سکی۔ علاقہ میں سوگ کی کیفیت طاری ہوگئی۔ سیکڑوں افراد امدادی کارروائیوں کیلئے موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے ریسکیو1122کی مدد کرکے زخمیوں کو بروقت نکالا۔ فیملی واربرٹن سے شیخوپورہ منتقل ہوئی تھی۔ مرنے اور زخمی ہونے والوں میں احمد علی رحمانی کے سسرال کا خاندان گوجرانوالہ سے شیخوپورہ احمد علی کے گھر آیا ہوا تھا۔ تھانہ فیروز والا، تھانہ ہاؤسنگ کالونی اور دیگر علاقوں میں ہونے والی شدید موسلا دھار بارش کے باعث مکانوں کی چھتیں گرنے سے20 افراد زخمی ہو گئے۔ جبکہ تین افراد کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ تھانہ فیروزوالہ کے علاقہ چک نمبر 44 میں مکان کی چھت گرنے سے دو عورتوں سمیت تین افراد انم بی بی اور امنہ فوزیہ ‘ شام کے کے قریب مکان کی چھت گرنے سے باپ بیٹا سمیت چار افراد ناصر علی رضا وغیرہ زخمی ہو گئے۔ راوی کے کنارے لکڑی کی چھت گرنے سے چار افراد زخمی ہو گئے۔ شیخوپورہ سرگودھا روڈ غازی بائی پاس کے قریب بارش کے باعث جانوروں کو باندھنے والے کمرے کی چھت گرگئی جس سے دو افراد رفیق و نذیر شدید زخمی ہوگئے‘ پشاور سمیت صوبے کے سات اضلاع میں ممکنہ مزید بارشوں ، سیلاب ا ین ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے خیبر پی کے اگلے چوبیس گھنٹوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا۔ محسن نقوی نے بارش کے باعث چھتیں گرنے اور دیگر حادثات میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں بھی بارش کے باعث چھت گرنے سے بچہ جاں بحق ہو گیا۔ ملتان کے علاقے بستی ملوک میں آسمانی بجلی گرنے سے دو بچے جاں بحق ہو گئے۔ دونوں بچے بارش میں گھر کے باہر کھیل رہے تھے۔ لیہ میں آسمانی بجلی گرنے سے آٹھ سالہ بچی جاں بحق ہو گئی۔