تحریک لبیک کا فیض آباد میں دھرنا، اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ، نیتن یاہو کو دہشتگرد قرار دینے کا مطالبہ
راولپنڈی؍لاہور (جنرل رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) تحریک لبیک کا لبیک یا اقصٰی مارچ لیاقت باغ سے شروع ہوا اور فیض آباد پہنچ کر دھرنے میں تبدیل ہو گیا، جس کی قیادت سربراہ حافظ سعد حسین رضوی نے کی اور اعلان کیا کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فسلطین کے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، معصوم بچوں، شہریوں، خواتین، بزرگوں کو نشانہ بنایا جا رہا، ہم ان سے بھرپور یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ہمارے مطالبات ہیں کہ نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت قرار دیا جائے۔ اسرائلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے اور فلسطین تک طبی و غذائی امداد پہنچائی جائے اور جب تک یہ مطالبات نہیں مانے جاتے دھرنا جاری رہے گا، تحریک لیبک کے کارکن بڑی تعداد میں فیض آباد پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ اسرائیلی مصنوعات کا سرکاری بائیکاٹ کیے جانے تک فیض آباد پر بیٹھیں گے، انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں تک طبی و غذائی امداد پہنچائی جائے۔ نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دیا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ٹی ایل پی نے کہا کہ فلسطین کے حق میں جو ہمارے مطالبات ہیں ان کی منظوری تک ہم فیض آباد میں بیٹھے ہیں، ہم پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کم از کم اسرائیل کا بائیکاٹ تو کریں، حکومتِ وقت فلسطینیوں کی اخلاقی حمایت تو کرے، ہمارا بحیثیت مسلمان حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرے۔