پی ٹی آئی پر پا بندی کا فیصلہ حتمی نہیں ، مشاورت کریں گے : وفاقی وزرا
سیالکوٹ، لاہور، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+خبر نگار خصوصی) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ نہیں ہوا، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی حکومت مہنگائی نہیں لائی، نوازشریف کو نکال کر ملک کی بری حالت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چھ سے سات ماہ میں ملک کو ڈیفالٹ کرکے چلی گئی، 2018ء میں کروڑوں روپے لگاکر الیکشن چوری کرکے ایک شخص کو اقتدار پر بٹھایا گیا، پی ٹی آئی دور میں ملکی معیشت 24 سے 47 ویں نمبر تک پہنچ گئی، ن لیگ کو حکومت کا شوق نہیں تھا اگر اقتدار میں نہ آتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، شہبازشریف اور اس کی ٹیم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ای سی پی کے پاس فارن فنڈنگ کے ثبوت ہیں، یہ حقیقت کوئی جھٹلا نہیں سکتا، الیکشن کمشن نے اعلان کیا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ جماعت ہے، نو مئی کا واقعہ قابل مذمت ہے، اس میں جو ملوث ہے اسے سزا ملنی چاہیے۔ ن لیگ کی قیادت اور اتحادیوں سے مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا، قانون و آئین کے تحت فیصلہ ہوگا، قانون و آئین کے خلاف کوئی سیاسی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب وزیر دفاع و رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے لیے پارلیمنٹ میں اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔ پی ٹی آئی کی خاتون رکن کہتی ہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، یہی ان کی سیاست کا اصول ہے، میرے نزدیک پاکستان سب سے اہم ہے، یہ ہے تو ہم ہیں، سیاسی قائدین ہیں، اس کے بغیر ذاتی زندگی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حرکات کہتی ہیں کہ اس پر پابندی لگائی جائے، اس معاملے پر اتحادیوں کی مشاورت سے ہی ہم پارلیمنٹ میں آگے بڑھیں گے۔ آرٹیکل 6 کے حوالے سے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ مجھے پتا نہیں کہ کس کس پر آرٹیکل 6 لگا لیکن یہ مجھ پر لگا تھا، جب عدم اعتماد کی تحریک ہوئی تو جس طرح انہوں نے ایوان کو تحلیل کیا تو ان پر آرٹیکل 6 لگتا ہے اور کارروائی ضرور ہونی چاہیے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی ادارہ پاکستان کی سالمیت سے ماورا نہیں ہے، یہ بیرونی طاقتوں کے پاس جاکر انہیں آمادہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف بات کریں، 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کے وجود پر حملہ تھا۔ دریں اثناء طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے سیاست اور سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی، ریاست مخالف جماعت کے خلاف ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا ہے۔ حکومت کے بعد نگران حکومت نے بھی اس آپشن کو روکا، جب انصاف نہ ملے تو یہ سب کرنے والی جماعت پر پابندی نہ لگائی جائے تو کیا کریں۔ ایسے ماحول میں وفاقی حکومت نے اپنا فرض ادا کیا ہے، ہمیں پتہ ہے تنقید ہو گی، فرض نبھانا تنقید سے زیادہ ضروری تھا۔ ہم پاکستان اور ریاست کا کیس لے کر جا رہے ہیں، 9 مئی پر کوئی سزا ہوئی، فارن فنڈنگ میں آج تک کسی کو سزا نہیں ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی نے آج تک 9 مئی واقعات پر مذمت نہیں کی۔