خیبر پی کے اسمبلی: آپریشن سے پہلے اعتماد میں لینے، پی ٹی آئی پر ممکنہ پابندی کیخلاف قراردادیں منظور
پشاور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے اسمبلی میں پی ٹی آئی پر ممکنہ پابندی کیخلاف اور عمران خان کی رہائی کی قراردادیں منظور کرلی گئیں۔ صوبائی اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیرصدارت ہوا، جس میں وزیر قانون آفتاب عالم کی جانب سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمرن خان کی رہائی سے متعلق قرارداد پیش کی گئی، جس میں کہا گیا پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کی رہائی سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی نے ایک رپورٹ پیش کی ہے، جس میں کہا گیا ہے بانی پی ٹی آئی اور ان کے ساتھیوں کے کیسز قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ خیبر پی کے اسمبلی مطالبہ کرتی ہے کہ اقوام متحدہ رپورٹ کے تناظر میں بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے تحریک انصاف پر ممکنہ پابندی سے متعلق قرار داد پیش کی، جس میں کہا گیا ہے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے نے واضح کیا ہے پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے اور پی ٹی آئی کو بلحاظ حجم مخصوص نشستیں دی جائیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود وفاقی کابینہ پی ٹی آئی پر پابندی کابیانیہ بنارہی ہے۔ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جاتی ہے، تو یہ آئین کے آرٹیکل 17کی خلاف ورزی ہوگی۔ تحریک انصاف آئین کے ساتھ کھڑی ہے، پابندی لگنے کی صورت میں عدالتی اور عوامی سطح پر فیصلے کیخلاف جائے گی۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اور وزیر قانون آفتاب عالم نے چیف الیکشن کمشنر اور چاروں الیکشن کمشن ارکان کے استعفے کے مطالبے کی قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمشن نے عام انتخابات میں فورم پر پی ٹی آئی کے خلاف کام کیا۔ اس میں کہا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ارکان مستعفی نہ ہوئے تو ان کے خلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس بھیجا جائے گا۔ جبکہ خیبر پی کے اسمبلی میں عزم استحکام آپریشن سے متعلق قرارداد منظور کر لی گئی۔ وفاق کسی بھی فیصلے سے پہلے صوبائی حکومت کو اعتماد میں لے۔ قرارداد کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے عزم استحکام آپریشن سے متعلق افواہیں ہیں۔ قرارداد کے مطابق افواہ ہے عزم استحکام کی آڑ میں کے پی میں نیا آپریشن شروع کیا جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے پہلے واضح کیا تھا فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔ قرارداد کے مطابق وفاق کسی بھی فیصلے سے پہلے صوبائی حکومت کو اعتماد میں لے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے آپریشن سے متوقع نقصان کی ذمہ داری وفاق پر عائد ہو گی۔