2 کشمیری نوجوان شہید، یوم الحاق پاکستان جوش و خروش سے منایا گیا
مظفر آباد، سرینگر (نامہ نگار+ آئی این پی+ کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں قابض بھارتی فوج نے مزید 2کشمیری نوجوانوں کا ماورائے عدالت قتل کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے جنت نظیر وادی کے ضلع کپواڑا میں داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے نام نہاد سرچ آپریشن کیا۔ جس کے دوران ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کرکے دو نوجوانوں کو شہید کردیا گیا اور لاشیں لواحقین کو دینے کے بجائے پولیس کے حوالے کردی گئیں۔ جبکہ بھارتی پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر کی سرکاری رہائش گاہ راج بھون کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کرنے والے متعدد کانگریس پارٹی کے رہنمائوں اور کارکنوں کوگرفتار کرلیا۔ کانگریس پارٹی کے رہنما مقبوضہ علاقے میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات، ان پر قابو پانے میں مودی حکومت کی ناکامی اور مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دئیے جانے کی مذمت کیلئے احتجاجاً راج بھون کی طرف مارچ کر رہے تھے۔ شمالی کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ لوگوں نے آزاد گنج درنگبل سڑک کی خستہ حالی پر قابض انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ بارہمولہ میں مظاہرین کا کہنا تھا کہ سڑک انتہائی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ دوسری جانب ریاست جموں و کشمیر کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں میں یوم قرارداد الحاق پاکستان انتہائی عقیدت و احترام اور نظریاتی جوش و خروش سے منایا گیا۔ پورے آزاد کشمیر میں جلسے جلوس ریلیاں نکال کر 19 جولائی 1947ء کو اپنی قیادت کی طرف سے پاس کی گئی قرارداد الحاق پاکستان کو جاری رکھنے کا تجدید عہد کیا۔ یوم قرارداد الحاق پاکستان کے موقع پر لائن آف کنٹرول وادی لیپہ میں آل پارٹیز الائنس کے زیر اہتمام پاکستان زندہ باد ریلی نکالی گئی جس میں شرکاء نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرا کر ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جس پر آزادی کے حق اور پاکستان، افواج پاکستان کی حمایت میں تحریریں درج تھیں۔ ریلی کی قیادت امیدوار اسمبلی حلقہ سات شوکت جاوید میر، بشیر عالم، صدیق احمد، شیخ اظہر میر، سیف الرحمن اعوان، رضوان عباسی، عبد الرحمن ساغر کر رہے تھے۔