وزیراعظم کیساتھ وزیر قانون، اٹارنی جنرل کی ملاقات، مخصوص نشستوں کے معاملے پر غور
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی، ایڈہاک ججز کی تعیناتی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔اس موقع پر پی ٹی آئی پر پابندی اور آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف پر پابندی اور مخصوص نشستوں سے متعلق معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ابوظہبی پورٹس کے ساتھ معاہدے کے نفاذ میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرکے اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور جدید مشینری سے بندرگاہ پر سامان و کنٹینرز کے انتظام کو بہتر کیا جائے ۔ جمعہ کو وزیراعظمآفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ابوظہبی پورٹس پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر خرم عزیز خان نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ابوظہبی پورٹس پاکستان کراچی بندرگاہ میں آئندہ دس برس کے دوران 250 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، 130 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے تعمیر ہونے والا جدید اور تمام ضروری سہولیات سے لیس کثیر المقاصد ٹرمینل آئندہ دو برس میں مکمل ہو جائے گا۔ ادھر وفد نے وزیراعظم کو کراچی بندرگاہ پر کنٹینر ٹرمینل کی سہولیات میں بہتری کیلئے کمپنی کی سرمایہ کاری پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کنٹینر ٹرمینل کے منصوبے میں ایکسس کنٹرول، خودکار گیٹس، برتھ میں مزید 200 میٹر کی توسیع، کرین ریل ٹریک اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے، ٹرمینل پر نئے انفراسٹرکچر کی تعمیر سے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن تک کے مال بردار جہاز لنگر انداز ہو سکیں گے جس سے بندرگاہ پر معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور جدید مشینری سے بندرگاہ پر سامان و کنٹینرز کے انتظام کو بہتر کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کنٹینرز کے نظام کو بہتر کرکے کلیئرنس کیلئے درکار وقت کو کم سے کم کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ابوظہبی پورٹس کے ساتھ معاہدے کا مقصد شفافیت، استعداد کار میں اضافہ اور پورٹ آپریشنز کی بہتری ہے، ابوظہبی پورٹس کے ساتھ معاہدے کے نفاذ میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرکے اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔ وزیراعظم نے ریلوے حکام کو منصوبے کو فعال بنانے اور ٹرمینل سے سامان کی ترسیل کو بہتر کرنے کیلئے مال بردار بوگیوں اور ضروری رولنگ سٹاک کی فراہمی کی بھی ہدایت کی ۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہواوے کی مدد سے سالانہ تین لاکھ پاکستانی طلباء و طالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پیشہ وارانہ تربیت سے ملک کی آئی ٹی برآمدات بڑھیں گی، خودکار، جدید و تیز تر گورننس کے نظام کے نفاذ کے لئے حکومتی اداروں کی ڈیجیٹائزیشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جمعہ کو وزیراعظمآفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ہواوے پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایتھن سن کی قیادت میں چار رکنی وفد نے ملاقات کی۔ دریں اؓنااس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ دورہ چین میں ہواوے ہیڈکوارٹر کا دورہ انتہائی مفید رہا، ہواوے سے مختلف شعبوں میں بالخصوص نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدید تربیت فراہم کنے کیلئے اشتراک سب سے اہم ہے، ہواوے کی مدد سے سالانہ تین لاکھ پاکستانی طلباء و طالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پیشہ ورانہ تربیت سے ملک کی آئی ٹی برآمدات بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہ صرف خواتین بلکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو ترجیحی بنیادوں پر اس تربیتی پروگرام کا حصہ بنائے گی، حکومت ہواوے کے ساتھ پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی میں پائیدار اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں باصلاحیت افرادی قوت کی مضبوط بنیاد قائم کرنے سے ہی ڈیجیٹل اکانومی کو فروغ دیا جا سکتا ہے، خودکار، جدید و تیز تر گورننس کے نظام کے نفاذ کے لئے حکومتی اداروں کی ڈیجیٹائزیشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وفد نے وزیراعظم کو پاکستان اور ہواوے کے مابین ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کے لئے تعاون کے معاہدے کے تحت جاری منصوبوں کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ٹی کی تربیت کے لئے جدید طرز کا میسیو اوپن آن لائن کورسز سسٹم تیار کیا جا چکا ہے جسے صوبائی حکومتوں تعاون سے نافذ کیا جائے گا۔ وفد نے پاکستان کی قومی کلاؤڈ سٹریٹجی سے ہم آہنگ نیشنل ڈیٹا سینٹر بنانے کے لئے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے ا?گاہ کیا کہ نیشنل ڈیٹا سینٹر کے قیام سے بہتر کلاؤڈ سروسز کی فراہمی یقینی ہو جائے گی اور کثیر زر مبادلہ بچایا جا سکے گا۔ وفد نے بتایا کہ اسلام آباد کو سمارٹ سٹی بنانے کے لئے ہواوے حکومت پاکستان کے ساتھ شراکت داری کا خواہاں ہے، اسلام آباد سمارٹ سٹی منصوبے کے تحت ٹریفک، صحت اور تعلیم کی خدمات سے لے کر پارکنگ وغیرہ جیسے دیگر سہولیات ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر میسر ہوں گی۔ملاقات میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسن افضل اور متعلقہ اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔