جرمنی میں حملہ عمران کے اکسانے پر ہوا، آرٹیکل 6 لگانے پر پی پی حکومت کیساتھ ہے: وزیر اطلاعات
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ انتشار اور تشدد کی سیاست کی جو ہمیشہ لاشوں کے انتظار میں رہتی ہے، تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، اپنے ملک اور پرچم کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات میسر ہیں، بنوں واقعہ تحریک انصاف نے خود کروایا، خیبر پختونخوا حکومت کے تحقیقاتی کمیشن کو مسترد کرتے ہیں، جرمنی واقعہ قابل مذمت ہے، جرمنی میں پاکستانی سفارتخانہ پر حملہ میں اگر کوئی پاکستانی ملوث ہوا تو اس کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کیا جائے گا۔ پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک جماعت کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ ملک میں انتشار اور تشدد کی سیاست کی جائے اور ملک میں حالات خراب ہوں، معاشی استحکام نہ آئے۔ جب یہ اقتدار میں تھے تب بھی ان کا یہی طرز سیاست تھا ۔ ملک کو ڈی ریل کیسے کیا جائے یہی ان کا منشور اور مقصد ہے۔ 2014ء میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملہ کیا۔ ہمیشہ گالم گلوچ کی سیاست کی، مخالفین کے خلاف غلط زبان استعمال کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 9 مئی کے واقعہ میں کور کمانڈر ہائوس اور جی ایچ کیو پر حملہ کیاگیا۔ ان کا بیانیہ فوج سے لوگوں کو لڑانا تھا تاکہ سسٹم ڈی ریل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی طرز سیاست رکھنے والی جماعت سیاسی نہیں دہشت گرد جماعت ہوسکتی ہے۔ان کی ہمیشہ طالبان کے لئے ہمدردی تھی، یہ آج بھی لاشوں کی تلاش میں ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بنوں میں تاجروں کا امن مارچ تھا جس میں سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوئے، اس امن مارچ میں مسلح جتھے شامل ہوئے، انہوں نے فائرنگ کی اور بھگڈر مچی۔ امن مارچ میں مسلح ہوکر آنے کا کیاجواز ہے۔ 9 مئی کے واقعات میں جو لوگ استعمال ہوئے ان کا کوئی والی وارث نہیں بنا جبکہ انہوں نے اپنے خاندان اور لیڈروں کو محفوظ کرلیا۔ بنوں واقعہ کی انکوائری سے انکار کیاگیا ظاہر ہے جن کے لوگ اس میں ملوث ہیں ان کی انکوائری کیوں کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی جریدے میں ایک آرٹیکل آیا ہے کہ خان صاحب کو دہشت گردوں کے ڈیتھ سیل میں رکھاگیا جبکہ ان کے اپنے دور میں شہباز شریف صاحب کو بکتر بند گاڑی میں لائے تھے، مریم نواز شریف کو ایک چھوٹے سیل میں رکھا گیا جہاں جائے نماز بچھانے کی مناسب جگہ موجود نہیں تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جو شخص دوسرے قیدیوں کو ڈیتھ سیل میں رکھتا، وہ آج وکیلوں کے ذریعے جھوٹے انٹرویوز دے رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی رہنمائوں، وکیلوں اور فیملی سے ہفتہ میں تین دن ملاقاتی ہوتی ہیں، انہیں سائیکل اور واک کی سہولت میسر ہے، کچن کا انتظام موجود ہے، ہم نے سیاسی انتقام لیا ہے نہ لیں گے، یہ بیرون ملک دنیا کو بے وقوف بنا رہا ہے کہ انہیں ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں پرتعیش سہولیات میسر ہیں، حکومت نے کبھی جیل میں انہیں تکلیف دینے کی بات نہیں کی۔ بنوں میں فائرنگ ان کے لوگوں نے کی، مسلح جتھے خود بھیجے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان کے اکسائے ہوئے لوگوں نے جرمنی میں ہمارے سفارت خانے پر حملہ کیا، اس میں کسی پاکستانی کی موجودگی کے حوالے سے چئیرمین نادرا سے کہا ہے کہ وہ ان کی ویڈیو سے نشاندہی کریں، قومی پرچم کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ ۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ یہ ایک مائنڈ سیٹ ہے جنہوں نے 9 مئی کا حملہ، اسمبلی کی تحلیل اور سائفر کا جھوٹا بیانیہ گھڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اکثر پاکستانیوں کو تحریک انتشار کی جانب سے اکسایا جاتا ہے، ان کے بہکاوے میں آکر اگر اس واقعہ میں کوئی پاکستانی ملوث نکلا اس کا شناختی اور پاسپورٹ بلاک ہوگا اور سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ جرمنی کے واقعہ میں اگر سیاسی عنصر ملوث نکلا تو خان بھی انہیں نہیں بچا سکیں گے۔ ملک کو ڈی ریل کیا جا رہا ہے۔ ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی تمام سازشوں سے باخبر ہیں ان کی یہ سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنانا چاہتے، مظلومیت کا پرچار کرنے سے چھٹکارا نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کا مسئلہ پوری دنیا میں ہے، حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کے لئے معاون کنٹینٹ کی موجودگی کی وجہ سے نگران دور میں ’’ایکس‘‘ پر پابندی لگائی گئی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آرٹیکل 6 کے معاملے پر پیپلز پارٹی حکومت کا ساتھ دے گی، نئیر بخاری کا بیان بھی واضح ہے۔ بات چیت پر تیار نہیں تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ دہشت گرد جماعت ہے جو ملک کے لئے خطرہ ہے، تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے اصولی فیصلہ کیاگیا تھا جس پر مشاورت جاری ہے۔