• news

پولیس ہما رے ارکان کے بیان حلفی لے گئی کے پی کے آپریشن کی مخالفت کریں گے پی ٹی آئی

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، سابق سپیکر اسد قیصر، سینئر قانون دان شعیب شاہین نے پیر کے روز کے پی کے ہائوس میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے سینٹرل سیکرٹریٹ پر ریڈ کیا گیا۔ دفتر کے سارے کیمروں سے فوٹیج لے لی گئیں۔ سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن کو گرفتار کرکے پارٹی کے دفتر کا تقدس پامال کیا گیا۔ ہم پی ٹی آئی کے دفتر پر کارروائی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگر آپ سرچ وارنٹ کے ساتھ آتے تو ہم آپ کے ساتھ تعاون کرتے۔ یہ کسی بھی کیس کی انکوائری کیلئے نہیں آئے۔ ہمارے ایم این ایز اور کے پی کے اور پنجاب کے ایم پی اے کے بیان حلفی موجود تھے، پولیس  اٹھا کر لے گئی۔  پاکستان تحریک انصاف دہشت گردی کی ہر جگہ پر مذمت کرتے ہیں۔ حکومت جو بھی آپریشن کرنا چاہتی ہے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے۔ ہمیں آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے تاحال کوئی بریفنگ نہیں ملی۔ ہمیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔  ہمارے ممبران اسمبلی کو لالچ دیا جا رہا ہے۔  گوہر ایوب خان نے کہا کہ ہمیں اب تک ایف آئی آر کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ پولیس کی آج کی ریڈ ہمارے ممبران اسمبلی کے بیان حلفی ہتھیانے کا بہانہ تھا۔ بانی تحریک انصاف کہا کرتے ہیں قانون کی پاسداری سے ملک ترقی کرتا ہے۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ختم ہوئی اس وقت معیشت کی گروتھ چھ فیصد تھی۔ پی ڈی ایم حکومت میں معیشت کی گروتھ منفی میں چلی گئی تھی۔  بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں جس ملک میں رول آف لاء  نہ ہو وہاں سرمایہ کاری نہیں ہوتی۔  عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ہم سے بڑا کوئی محب وطن نہیں۔ تین کروڑ سے زائد لوگوں نے فارم 45 میں پی ٹی آئی کو کامیاب کیا۔ ہمارے 3 سال میں دیکھیں کہ دہشتگردی کتنی کم ہوئی۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ مراد سعید چھپا ہوا ہے کیونکہ اس نے دہشت گردی کرنے والوں کو نشاندہی کی تھی۔ نیکٹا 2008ء  میں بنا تھا جس پر مختلف رپورٹ آتی رہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں دہشت گردی کم ہوئی تھی۔ عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی فیلڈ میں کچھ کر نہیں سکتی اس لیے پی ٹی آئی کے پیچھے پڑی ہے۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہم نے یہاں زندگی گزارنی ہے۔ یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ ہم ہر طرح سے مقابلہ کریں گے۔ اسد قیصر نے کہا کہ سب کو کہتا ہوں جمعہ کو احتجاج کے لیے نکلیں۔ ہمارے اتحاد نے جمعہ کو احتجاج کی کال دی ہے۔  حکومت سے کہتا ہوں حد سے نہ گزرو۔ خواتین اور چادر چار دیواری کے تقدس کا خیال رکھو۔ شہباز شریف یہ یاد رکھنا جتنا کرو گے اس سے زیادہ لڑیں گے۔ جنگ تم شروع کرو گے ختم ہم کریں گے۔ جمعہ کو ہم نکل رہے ہیں، ہم احتجاج کریں گے۔ اسد قیصر نے کہا کہ بنوں واقعے کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے جواز پیدا کر رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ بار صوابی کی حلف برداری کے موقع پر وکلا سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ بنوں کا واقعہ جو ہوا ہے یہ ایک نیا ڈرامہ شروع کر رہے ہیں لیکن ہم کسی صورت اپنے صوبے میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔ ہم سے قلم چھین کر ہمارے ہاتھوں میں بارود و کلاشنکوف دیا، ہمارے بچوں سے امید لے کر آپ نے مایوسی دی۔ اب کہتے ہو کہ آپ دہشت گرد ہیں۔انہوں نے کہا کہ حلفاً کہتا ہوں کہ پنجاب سے چار پانچ ایم این ایز کو اداروں کی جانب سے وفاداری تبدیل کرنے کا کہا جا رہا ہے، انہیں وزارت اور پیسوں کی لالچ دی جا رہی ہے، اگر وفاداری تبدیل نہ کی تو اینٹی کرپشن اور نیب آپ کے اوپر ایف آئی آر کر دیں گے۔ آئینی عدالتیں بناتے ہو تو پھر پارلیمنٹ کا کیا کام، اس کا مطلب ہے کہ پارلیمنٹ کو ختم کرو اس کی کوئی حیثیت نہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن