کالعدم ٹی ٹی پی نے پالیسی کے تحت سرکاری سکولوں پر حملے شروع کر دیئے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک ٹی پی پی جو تعلیم دشمنی میں اپنا ثانی نہیں رکھتی، نے درسگاہوں کو اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹی ٹی پی خوارج نے سرکاری سکولوں پر حملوں کی حکمت عملی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 22 جولائی 2024ء کو خوارجی دہشتگردوں نے میرعلی کے گاؤں زیرکئی کے گورنمنٹ گرلز ماڈل سکول فضل الٰہی کوٹ کی عمارت کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ اس کے علاوہ ٹانک میں سینئر ٹیچر میرا جان کو شہید کر دیا۔ خوارج کی جانب سے سکولوں اور سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانا اور ٹیچرز کی ٹارگٹ کلنگ ظاہر کرتی ہے کہ خارجی نور ولی محسود کی حالیہ خفیہ کال پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔ حالیہ ڈی آئی خان کے علاقے کری شموزئی میں خوارج کی جانب سے دیہی ہیلتھ سنٹر پر حملہ کر کے معصوم مرد و خواتین اور بچوں کو شہید کرنا بھی اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ سکولوں اور عوامی بہبود کے سنٹرز پر حملے کرنا اور معصوم عوام کو نشانہ بنانا ٹی ٹی پی خوارج کی نام نہاد شریعت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے انتہا پسند نظریات اور خواتین کے حقوق خصوصاً تعلیم کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔