پی ٹی آئی نے ہمشہ لاشوں پر سیاست کی ، عطاتارڑ:بالاآخر9مئی کے ماسٹر مائند نے اعتراف گناہ کرلیا مریم نواز
اسلام آباد؍ کراچی (خبر نگار خصوصی+نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ ) وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انتشار کے سرغنہ نے بالآخر 9 مئی کے واقعہ میں سہولت کاری اور منصوبہ سازی کا اعتراف جرم کر ہی لیا۔ اس شرپسند انتشاری ٹولے کے خلاف سخت کارروائی ملکی سلامتی اور قومی مفادات کا تقاضا ہے۔ پی ٹی آئی کی سیاست ہمیشہ تشدد اور شرپسندی کے ذریعے ریاست کو نقصان پہنچانے کے گرد گھومتی رہی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کی۔ 9 مئی کو 200 سے زائد فوجی تنصیبات اور جی ایچ کیو پر حملے کئے۔ کور کمانڈر ہائوس کے باہر عمران نیازی کے خاندان کے لوگ موجود تھے جو حملوں کی ہدایات دیتے رہے۔ زمان پارک دہشت گردوں کا تربیتی ہیڈ کواٹر بنا رہا جہاں پٹرول بم تیار کئے جاتے اور ریاست پر حملے کی تربیت دی جاتی رہی۔ آئی ایم ایف کو خط لکھنے، ملک کو ڈیفالٹ کرانے، سائفر لہرانے کی سازش سے لے کر شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ انہوں نے ہر وہ کام کیا جو ملک دشمن بھی نہ کر سکے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اس شرپسند، انتشاری ٹولے کے خلاف سخت کارروائی ملکی سلامتی اور قومی مفادات کا تقاضا ہے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمن نے کہا ہے کہ عمران نے بالآخر مان ہی لیا ہے کہ انہوں نے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال دی تھی۔ اب انہیں اس جرم کی معافی مانگنی چاہئے۔ دوسروں سے سہولیات چھیننے والے اب جیل میں خود سہولیات کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ اپنے مخصوص مقاصد پورے کرنے کے لئے انہوں نے ادارے اور ادارے کی قیادت کو نشانہ بنایا۔ سینئر صوبائی وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سیاست ہر جماعت کا حق ہے لیکن دہشت گردی اور سیاست میں فرق ہے۔ وفاقی حکومت سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق معاملہ کابینہ میں لائے گی۔ سیاست ہر جماعت کو کرنے کا اختیار ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ سیاست میں ہر چیز جائز ہے۔ جی ایچ کیو کے باہر پر امن احتجاج کی کال دی تھی تو لوگ اندر کیسے تھے؟۔ پر امن احتجاج تھا تو کراچی میں 20 ایمبولینس کیسے جلیں؟۔ پیپلز پارٹی کسی صوبے میں گورنر راج کو سپورٹ نہیں کرے گی۔ ابھی مفروضوں پر بات ہو رہی ہے، ہر چیز کا پروسیجر ہوتا ہے۔ وفاقی حکومت سنجیدہ ہوئی تو معاملہ کابینہ میں لائے گی۔ کسی دور میں کراچی میں ایک کال آتی تھی کہ پر امن ہڑتال ہو گی۔ اس پر امن ہڑتال میں کراچی میں 30، 30 لوگ مرتے تھے، شہر بند ہوتا تھا۔ اگر یہ پر امن ہڑتال ہے تو پر تشدد کیا ہو گی، توبہ کریں اس دن سے۔ سانحہ اے پی ایس ہوا تھا تو اس وقت بھی صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت تھی۔ ؎
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہاکہ بالآخر 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے منصوبہ بندی کا اعتراف گناہ کرلیا۔ نو مئی کے مجرم نے منصوبہ سازی اور سہولت کاری کا اعتراف کر لیا۔ یہ جماعت نہیں، انتشاری ٹولہ ہے جس کا مقصد صرف اور صرف شرپسندی کے ذریعے ریاست کو نقصان پہنچانا ہے۔ زمان پارک دہشت گردوں کا تربیتی ہیڈ کوارٹر بنا رہا، پٹرول بم بنانے اور ریاست پر حملے کی تربیت دی جاتی رہی۔ چار ماہ ٹانگ پر پلستر باندھنے کے ڈرامے کے دوران 9 مئی کی منصوبہ بندی کی گئی۔ یہ کیسا پرامن احتجاج تھا جس میں 200 سے زائد فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے، ائیرفورس کے طیاروں کو آگ لگائی گئی، کور کمانڈرز ہاؤس جلائے گئے، شہداء کی یادگاروں کی توہین کی گئی۔ پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے، آئی ایم ایف کو خط لکھنے، سائفر لہرانے کی سازشیں، شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی اس بڑی سازش کا حصہ ہیں۔ شواہد اور ثبوتوں کی موجودگی میں آئین اور قانون پر عمل کرتے ہوئے اس شرپسند، انتشاری ٹولے کے خلاف سخت کارروائی ہونا ملکی سلامتی اور قومی مفادات کا تقاضا ہے۔ یہ وہی سازشی گروہ ہے جس نے دوست ممالک کو پاکستان سے دور کیا۔ ان کی قیادت کیخلاف بدزبانی کی۔ سی پیک اور چین پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ دھرنے سے چین کے صدر کا دورہ نہ ہونے دیا۔ 2014ء میں پارلیمنٹ، پی ٹی وی، وزیراعظم ہاؤس پر حملے کیے، پولیس کے سرپھاڑے، سپریم کورٹ کی دیواروں پہ گندے کپڑے دھوئے، ڈی چوک میں قبریں کھودیں۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے 65ویں انٹرنیشنل میتھمیٹکس اولمپیاڈ (IMO) 2024ء میں چاندی اور کانسی کے تمغے حاصل کرنے پر پاکستانی طلبہ کیلئے حرف تحسین پیش کیا ہے۔ مریم نواز شریف نے طلبہ کو ٹریننگ دینے والے اساتذہ پروفیسر ڈاکٹر سرفراز احمد اور ڈاکٹر ہانی شاکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ دوسری جانب مریم نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس میں ڈپٹی کمشنر، کمشنرز اور سیکرٹریز کے مالیاتی اختیارات بڑھانے، ہیلتھ انفارمیشن اینڈ سروس ڈیلیوری یونٹ اور پنجاب بھر میں اینٹومولوجسٹ اور اسسٹنٹ اینٹومولوجسٹ کی خالی آسامیوں پر بھرتی، ٹرانسپورٹ کمپنی میں بھی بھرتیوں کی منظوری دی گئی اور پنجاب آرکیٹکچر ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کیلئے آرکیٹکچر الاؤنس کی منظوری دی گئی۔ پی پی ایس سی ملازمین کا کمیشن الاؤنس بڑھانے کی سفارش بھی منظور کر لی گئی۔ ماڈل بازار ہوم ڈیلیوری پراجیکٹ رائیڈرز کیلئے بائیکس خریداری کی منظوری دی گئی۔ ملتان اور بہاولپور کے ریجنل بلڈ سنٹرز کے آر ٹی ای ایچ ٹی کے ساتھ معاہدے کی ایک سال کیلئے توسیع کی گئی۔ ملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کیلئے گرانٹ میں اضافہ کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلی نے صوبہ میں بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر قائم کرنے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ گورنمنٹ پبلک لائبریری روشن بھیلہ قصور کا نام تبدیل کرکے جاوید محمود پبلک لائبریری روشن بھیلہ قصور مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ادھر مریم نواز شریف نے بارش کے دوران روڈز کو کلیئر رکھنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ لاہور اور دیگر شہروں میں ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔ شہریوں کی مدد کیلئے ٹریفک وارڈن فیلڈ میں فعال انداز میں فرائض سرانجام دیں۔ ٹریفک پولیس روڈز کو کلیئر کرائے، ٹریفک جام نہیں ہونا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے لاہور سمیت تمام شہروں میں نکاسی آب کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ عملہ اور افسر پانی کی نکاسی مکمل ہونے تک فیلڈ میں رہیں۔ مرکزی سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کے لیے بلا تعطل کام کیا جائے۔ بارش کے بعد سڑکوں، بازاروں اور گلیوں میں پانی نظر نہیں آنا چاہئے۔