عدلیہ کی چھٹیوں، پنشن پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ مشاورت سے ہو گا: خواجہ آصف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں زیر التوا مقدمات میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہر 17واں گھرانہ مقدمہ میں فریق ہو وہاں انصاف کے بڑے ایوانوں والے چھٹیوں پر چلے جائیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر عدلیہ میں چھٹیوں اور پنشن کے معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ریاست سے تنخواہ لینے والوں کی تنخواہیں اور مراعات کارکردگی سے ہونی چاہیے، ان کے ٹیکس کے معاملات بھی برابر ہونے چاہئیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ لوگ امریکا کی کٹھ پتلیاں ہیں، یہ چاہتے ہیں پاکستان ترقی نہ کرے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ اتحادیوں سے مشاورت کے بعد ہی پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ ہوگا۔ اس چیز کو خارج امکان قطعی طور پر نہیں لیا جاسکتا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ اپنے مفادات کے مطابق سیاست کرتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ جو ان کے مفادات ہوں وہ پاکستان کے بھی ہوں۔ احتجاج سب کا حق ہے، کرتے رہیں احتجاج۔ یہ پہلے ناشتہ کرتے ہیں پھر لنچ، پھر بھوک ہڑتال کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی ساری چیزیں علامتی ہوتی ہیں، 2 یا 4 گھنٹے۔ پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال فلم کے شو کی طرح 3 گھنٹے کی ہے۔ اگر یہ اتنے کامیاب تھے تو 4 سالہ دور میں پاکستان کی معیشت کو کیا دیا؟۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں خیبر پی کے کو 900 ارب روپے کا مقروض کردیا، ہم وہاں امن کی بات کرتے ہیں اور یہ لڑائی کی بات کرتے ہیں۔