جماعت اسلامی کا دھرنا آج، انتظامیہ نے کنٹینر لگا دیئے، پکڑ دھکڑ، کامیاب ہوں گے: حافظ نعیم
لاہور؍ گوجرانوالہ؍ مریدکے؍ اسلام آباد (نامہ نگار+ خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی کی جانب سے ڈی چوک میں دھرنے کے اعلان پر اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ نے ڈی چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا۔ نادرا چوک، سرینا چوک، ایکسپریس چوک پر کنٹینرز پہنچا دئیے گئے۔ پولیس نے جماعت اسلامی کے متحرک کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی شروع کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ رہنما جماعت اسلامی اور امیدوار این اے 125 چودھری ذبیح اللہ بلگن کے گھر ہنجر وال پولیس نے چھاپہ مارا۔ ذبیح اللہ بلگن کی گرفتاری میں ناکامی پر خواتین سے بدتمیزی کی۔ چودھری ذبیح اللہ بلگن نے کہا دھرنا تو ہر صورت ہوگا۔ حکومت اپنی فسطائیت سے پرامن احتجاج کو نہیں روک سکتی۔ مریدکے پولیس نے جماعت اسلامی کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے۔ تھانہ سٹی و صدر پولیس نے یہ چھاپے منوں آباد، احمد پورہ، کینال پارک اور ٹائون مریدکے میںجماعت اسلامی کے مقامی قائدین دانش ندیم اعوان، میاں صداقت علی، طیب مہر اور احمد رضاکمبوہ کی گرفتاری کے لیے مارے۔ تاہم قیادت کی ہدایت پرپہلے سے انڈر گرائونڈ ہونے کی وجہ سے کوئی گرفتاری عمل میں نہ آ سکی۔ گوجرانوالہ میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام آباد داخلے سے روکا گیا تو حالات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی، پرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں، گرفتاریوں سے ڈرتے ہیں نہ جماعت اسلامی کا راستہ روکا جا سکتا ہے، پرامن طریقے سے ڈی چوک میں بیٹھیں گے، قوم کے لیے آواز اٹھانا آئینی اور جمہوری حق ہے، انتظامیہ جگہ فراہم کر دے، احتجاج سے روکا گیا تو پورے ملک میں دائرہ کار پھیل جائے گا۔ حکمران اپنی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کر رہے ہیں، خود قربانی دینے کو تیار نہیں، بجلی گیس کے بلوں، کھانے پینے کی اشیاء پر ٹیکس لگا کرقوم سے قربانی مانگ رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آج ڈی چوک اسلام آبادمیں تاریخی دھرنا ہو گا۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بدامنی، بیروزگاری اور بجلی کے بلز میںروز بروز اضافہ کے خلاف جماعت اسلامی کا تاریخی دھرنے کے لئے قافلہ المرکز الاسلامی سے روانہ ہوں گے۔ صدر پاکستان بزنس فورم ضلع پشاور خالد گل مہمند اور سینئر نائب صدر مشتاق احمد خلیل کی قیادت میں پشاور کی تاجر برادری دھرنے میں بھرپور شرکت کرے گی۔ جماعت اسلامی کی مرکزی قیادت نے کارکنان کو شام پانچ بجے ڈی چوک پہنچنے اور قیام کی ہدایات کی ہیں۔ کارکنان کو راستوں کی بندش اور رکاوٹوں کی صورت میں متبادل راستوں سے اسلام آباد پہنچے کا کہا گیا ہے۔ اگر راستے بند ہوں تو شہروں کے مرکزی چوک میں دھرنا دینے کی بھی ہدایت دے دی گئی ہیں۔ انٹرنیٹ بندش کی صورت میں کارکنوں کو منصورہ مرکز مین لینڈ لائن نمبر پر کال کر کے ہدایات لینے کا کہہ دیا گیا ہے جبکہ کارکنوں کو اپنے ساتھ پانی کی بوتل، چادر، کپڑے، تکیہ، چھتری و دیگر ضروری سامان ساتھ لانے کا کہا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے احتجاج اور جماعت اسلامی کے مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف دھرنے کی صورتحال سے نبردآزما ہونے کیلئے راولپنڈی اسلام آباد کی پولیس نے الگ الگ حکمت عملی مرتب کی ہے۔ فرنٹئیر کانسٹیبلری، پنجاب کانسٹیبلری اور رینجرز بھی سکیورٹی انتظامات کیلئے پولیس کی معاونت کریں گے۔