جنرل نشستیں، خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ نہ دینے پر انتخابی نشان واپس لے لیا جائیگا: الیکشن کمشن
اسلام آباد (وقائع نگار) الیکشن کمشن نے عام انتخابات میں خواتین کو 5 فیصد نشستیں نہ دینے کے معاملے پر 7 سیاسی جماعتوں کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار ارکان الیکشن کمشن نے درخواست کی سماعت کی۔ جماعت اسلامی،عوامی نیشنل پارٹی،جمیعت علماء اسلام پاکستان امام نورانی،پاکستان عوامی تحریک، پاکستان راہ حق،جمیت علماء اسلام ایس کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔الیکشن کمشن نے 7 سیاسی جماعتوں کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا۔الیکشن کمشن حکام نے کہا کہ جنرل نشست پر پانچ فیصد ٹکٹ خواتین امیدوار کو نہ دینے پر سیاسی جماعت کا انتخابی نشان واپس لے لیا جائے گا۔ممبر الیکشن کمشن نے کہا کہ خواتین کوجنرل نشست پر پانچ فیصد کا کوٹہ دیا تھا یا نہیں، عملدرآمد رپورٹ پیش کریں۔ اگر خواتین کو کوٹہ نہیں دیا گیا تو کیوں نہیں دیا گیا۔ خواتین امیدواروں کو اکثر ٹکٹ ایسے حلقے سے دی جاتی ہے جہاں پارٹی کا ووٹ نہیں ہوتا۔ دس جماعتوں نے خواتین کو پانچ فیصد جنرل نشست پر کوٹہ دینے پر عملدرمد نہیں کیا۔ اگر پانچ فیصد ٹکٹ خواتین کو نہیں دی جاتی تو اسکے کیا اثرات ہوں گے۔بی این پی مینگل کے وکیل الیکشن کمشن میں پیش ہوئے اور استدعا کی کہ ہمیں 2 ہفتوں کی مہلت دی جائے۔ ٹی ایل پی کے وکیل نے بھی جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ ممبر الیکشن کمشن نے کہا کہ ہمارے ریکارڈ کے مطابق بی این پی مینگل نے خواتین کو 3.84 فیصد ٹکٹس دیں۔سلیمان خان قبائل موومنٹ نے بھی جواب جمع کروانے کے لیے مزید وقت مانگ لیا جبکہ جمعیت علماء اسلام پاکستان نورانی کے وکیل پیش ہوئے اور کہا کہ ہمارے میرے امیدواروں نے الیکشن لڑا نہیں۔ کاغذات واپس لے لیے تھے۔ ہم پیپلز پارٹی کے حق میں دستبردار ہو گئے تھے۔ ہمارے 14 امیدوار تھے جن میں ایک خاتون تھیں تاہم سب نے کاغذات واپس لے لیے تھے۔ ممبر الیکشن نے ہدایت کی کہ آپ اپنا تحریری بیان ، بیان حلفی کے ساتھ جمع کروا دیں۔وکیل پاکستان نظریاتی پارٹی نے الیکشن کمشن کو آگاہ کیا کہ ہمارے 63 امیدوار تھے۔ پنجاب میں ہمارے زیادہ امیدوار تھے جہاں ہم نے خواتین کو کوٹہ دیا۔ باقی صوبوں میں ہمارے دو، تین امیدوار تھے جس میں کوٹہ بنتا نہیں تھا۔ ممبر الیکشن کمشن نے استفسار کیا کہ کیا خواتین کو پانچ فیصد جنرل نشست پر ٹکٹ کا کوٹہ دینے کا اطلاق کیا سینیٹ پر بھی ہے؟الیکشن کمشن کے حکام کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں خواتین کو پانچ فیصد جنرل نشست پر ٹکٹ کا کوٹہ دینے کے معاملے پر لفظ پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں استعمال کیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن نے سینیٹ میں 5 فیصد ٹکٹوں سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 7 اگست تک ملتوی کردی۔