بل ادانہ کرنے کا اعلان کرسکتا ہوں : بجلی ، پٹرول پر ٹیکس ِ آئی پی پیز معاید ے ختم کریں ،مطالبات جلد ماننے میں حکومت کا فائد ہ : حافظ نعیم
اسلام آباد؍ راولپنڈی (خبر نگار+ جنرل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بجلی، پٹرول پر عائد ٹیکس اور آئی پی پیز معاہدے ختم کریں۔ حکومت کے پاس مطالبات تسلیم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ جتنی جلدی مانے گی حکومت کا فائدہ ہے۔ مطالبات نہ مانے گئے تو کراچی، لاہور اور پشاور میں بھی دھرنے ہوں گے۔ بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا اعلان کر سکتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے کے مقام پر خواتین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بجلی کے بم نہیں بل چاہئیں، حکومت آج مان لے یا کل، کمپرومائز نہیں ہو گا، مطالبات کی منظوری میں ٹال مٹول کی گئی تو اگست میں آنے والے بلوں کے بائیکاٹ کا اعلان بھی زیرغور ہے۔ تاجروں اور دیگر طبقات سے مشاورت کروں گا، عوام کو حق دینا پڑے گا، دھرنا راولپنڈی میں بھی جاری رہے گا، گورنر ہاؤسز کے باہر بھی احتجاج شروع کر رہے ہیں، 31جولائی سے گورنر ہاؤس سندھ کے باہر دھرنے کا آغاز ہو جائے گا۔ احتجاج سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین حمیرا طارق، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثمینہ سعید، عفت سجاد، ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی ثمینہ احسان، ناظمہ وسطی پنجاب نازیہ توحید و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر مختلف اضلاع کی ناظمات اور نائب ناظمات بھی موجود تھیں۔ نائب امراء جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی، مولانا عطاء الرحمن، میاں محمد اسلم، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف و دیگر امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ دھرنا کی کامیابی کے بعد جماعت اسلامی قومی مزاحمتی تحریک کا آغاز کرے گی۔ جمہوری بالادستی، آزادی اظہار رائے، الیکشن ریفارمز، لینڈ ریفارمز، صحت و تعلیم سمیت خواتین کو جائیداد میں حصہ یقینی بنانے کا ایجنڈا بھی قومی مزاحمتی تحریک کا حصہ ہو گا، جو اپنی بہن بیٹی کو جائیداد سے حصہ نہیں دے گا، جیل جائے گا، ہر بچی کی مفت اور معیاری تعلیم یقینی بنائیں گے، ملازمت پیشہ خواتین کی عزت و حرمت کی حفاظت، خواتین کے دیگر حقوق ہماری قومی تحریک کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے جاگیردار خواتین کو جائیداد سے حصہ نہیں دیتے، ان کی جاگیروں پر کام کرنے والے ہاریوں، مزدوروں اور خواتین کو حقوق نہیں ملتے۔ انہوں نے شرکائے جلسہ سے اپیل کی کہ وہ جماعت اسلامی کے پیغام کو گراس روٹ لیول تک پھیلائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے، حکمران اپنی عیاشیاں کم کریں، عوام ان کی عیاشیوں کا مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتے، اتنے بل دیں گے جتنی بجلی استعمال کرتے ہیں۔ حکومت ٹیکس لیتی ہے تو عوام کو بنیادی سہولیات بھی دے۔ حکمرانوں سے کرپشن کا پیسہ نکالیں گے، ملک کے وسائل کو عوام کی فلاح کے لیے خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دین ہمیں مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے، طاغوت کی تکفیر ہمارے ایمان کا حصہ ہے، استقامت سے اس فرسودہ نظام کو شکست دیں گے ختم کر دیں گے جس نے عوام کو پیس کر رکھ دیا ہے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ جب ہماری خواتین میدان میں آ گئیں آگئے بڑھنے ڈی چوک جانے کو تیار ہیں۔ حافظ نعیم نے کہا کہ یہ کوئی نہ سمجھے کہ یہ سیاست ہو رہی ہے۔ یہ وعظ و نصیحت تو اسلام کی مانتے ہیں مگر باطل کے قانون کو مانتے ہیں۔ زمین میں بادشاہت صرف اللہ کی ہے جو اس کو نہیں مانے گا وہ طاغوت ہے۔ جب تک مطالبات مانے نہیں جاتے دھرنا ختم نہیں ہوگا۔ جماعت اسلامی کا دھرنا چوتھے روز بارش میں جاری رہا، کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہیں، بارش کے دوران دھرنے کے کئی شرکاء نے میٹرو ٹریک کے نیچے پناہ لی تو کئی نے قریبی عمارتوں کے باہر بنے شیڈز کا رخ کیا۔ لاہور میں خواتین کو چاروں طرف سے ناکہ بندی کر کے روکا گیا۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے کہتا ہوں، رکاوٹوں سے دھرنے کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سیاسی جماعتوں کو ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بجلی کے بلوں نے عوام کو مایوس کردیا۔ یہ بجلی کے بلوں کی وجہ سے گھروں میں لڑائی جھگڑے ہونے لگے ہیں۔ نوجوان خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ اس موقع پر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ناظمہ صوبہ شمالی پنجاب ثمینہ احسان، ناظمہ وسطی پنجاب نازیہ توحید اور جنرل سیکرٹری پاکستان حمیرا طارق نے کہا کہ جینے پر ٹیکس مرنے پر ٹیکس قبر پر ٹیکس قبر کی زمین پر ٹیکس لگ چکا ہے، آفیسرز طبقہ بجلی کے بلز جمع کروانے کو محتاج ہو چکا ہے غریب کی حالت کیا ہو گی، حافظ نعیم کی قیادت میں اسمبلیوں تک جائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھرنا کسی فرد یا پارٹی کیلئے نہیں بلکہ 25 کروڑ عوام کے حقوق کی جنگ ہے۔ آئی ایم ایف کے غلام حکمران آئی پی پیز کے تحفظ کیلئے اسلام آباد دھرنا کو کسی صورت نہیں روک سکتے ہیں۔ لاہور سے اسلام آباد دھرنا میں شرکت کیلئے جانے والی خواتین کے قافلوں کو روکنا پنجاب حکومت کی کھلی فسطائیت ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ یہ فیصلہ کن موڑ ہے۔ ہم اپنا حق لیکر جائیں گے۔ ہم ایک طویل جنگ کیلئے تیار ہیں۔ اب یہ دھرنا پورے ملک کے دھرنے میں تبدیل ہونے جا رہا ہے۔ تین اگست کو ہم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا دن منائیں گے۔ یوم شہداء منائیں گے‘ فلسطینیوں کی طرح ان ظالم حکمرانوں کے سامنے ڈٹ جاؤ‘ ہم کشمیریوں کو بھی نہیں بھولے۔ 5 اگست کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ ہم اپنی شہ رگ کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔