ود ہولڈنگ ٹیکس کا معاملہ، ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کا ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان
کراچی‘ لاہور (نوائے وقت رپورٹ + کامرس رپورٹر+این این آئی) تھوک کے تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف آج (بدھ) سے تین روز کیلئے ہڑتال کا اعلان کر دیا ۔ صدر اکبری منڈی اظہر اقبال اعوان کے مطابق اشیائے ضروریہ پر ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف اکبری منڈی کے تاجر آج 31جولائی سے 2اگست تک ہڑتال کریں گے جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی غلہ منڈیاں بند رہیں گے ۔ آج بدھ کے روز اکبری منڈی بند رہے گی اور اکبری منڈی کے باہر تاجران 12بجے پریس کانفرنس کریں گے۔ ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے آج سے ملک بھر میں غلہ منڈیاں بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ ملک بھر میں بڑھتی مہنگائی، بے جا ٹیکسز اور بجٹ میں کاروباری طبقے کے خلاف اقدامات کے خلاف دیگر طبقات کے ساتھ ساتھ تاجر بھی حکومت سے نالاں ہیں۔ اسی سلسلے میں کراچی ہول سیلر گروسرز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ آج سے ملک بھر کی غلہ منڈیاں بند کردی جائیں گی۔ چیئرمین ایسوسی ایشن رؤف ابراہیم کے مطابق آج سے پاکستان بھر کی غلہ منڈیاں بند کرنے جا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 31 جولائی سے 2 اگست تک ہڑتال کی جائے گی۔ اس دوران حیدرآباد، سکھر، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، کوئٹہ، پشاور، مردان سمیت ملک بھر کی غلہ منڈیاں آج سے سپلائی بند کردیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں موجودہ ٹیکس سے ہر دال کی قیمت میں 10فیصد اضافہ ہوگا اور اس کے نتیجے میں دالوں کی قیمت 20 روپے سے 50 روپے بڑھ جائے گی۔ ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے براہ راست عام صارفین متاثر ہوں گے۔ صارفین کی ماہانہ گروسری لاگت میں خطیر اضافہ ہوجائے گا۔ مقامی کھپت کے لیے 80فیصد دالوں کی درآمدات ہوتی ہیں۔ ملک میں دالوں کی سالانہ کھپت 15لاکھ ٹن ہے۔ احتجاج کے دوسرے مرحلے میں ہڑتال غیر معینہ مدت کے لیے ہوگی۔ اس کا اعلان 6 اگست کو کیا جائے گا۔کراچی سے کامرس رپورٹر کے مطابق کراچی کے تاجروں نے مہنگی بجلی اور تاجر دوست ٹیکس سکیم کیخلاف سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا۔ پہلا احتجاجی مظاہرہ کل جمعرات یکم اگست کو سہ پہر چار بجے بولٹن مارکیٹ کے تاجروں کے ہمراہ ایم اے جناح روڈ پر کیا جائیگا۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے تاجروں کے احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت اور اظہار یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔ ہر نیا دن عوام اور تاجروں کیلئے نت نئی مشکلات پیدا کررہا ہے۔ بجلی کے نرخ ناقابلِ برداشت حد تک بڑھ گئے ادائیگی ممکن نہیں رہی، شدید گرمی میں پندرہ پندرہ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے عوام ذہنی مریض اور معاشی حب کراچی کا کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے۔