شدید بارش، بچی سمیت 4 خواتین فیصل آباد، خاندان کے 11 افراد کوہاٹ میں جاں بحق
فیصل آباد؍ پشاور+مظفرآباد+صوابی (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ اپنے نگاران سے) بارش کے باعث چھتیں گرنے سے بچی اور تین خواتین جبکہ کوہاٹ میں پانی تہہ خانے میں داخل ہونے سے ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملت روڈ پر گوکھوال مین بازار کے گودام میں محنت کش خواتین معمول کے مطابق کام میں مصروف تھیں کہ اسی دوران گودام کی خستہ حال چھت زمین بوس ہو گئی، جس کے نتیجے میں پانچ محنت کش خواتین ملبے تلے دب گئیں۔ حادثے کے نتیجے میں پچہتر سالہ کیتھرین باوا کالونی گوکھوال، پینسٹھ سالہ پروین اختر غازی آباد نمبر دو علی ٹاؤن موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں جبکہ اسی سالہ عذرا بی بی، پچاس سالہ خالدہ اور پینتالیس سالہ زرینہ کوثر شدید زخمی ہو گئیں۔ چندیاں تلاواں میں چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر تیرہ سالہ مبین فاطمہ جاں بحق ہو گئی جبکہ اس کی والدہ اور بڑی بہن شدید زخمی ہو گئیں۔ 201 ر ب میں آصف کے گھر کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر چالیس سالہ سمیرا بی بی زوجہ آصف جانبحق اور اس کی اٹھارہ سالہ بیٹی جویریہ شدید زخمی ہو گئی۔ زخمی خواتین کو ملبے سے نکال کر تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ خیبر پی کے کوہاٹ میں درہ آدم خیل اولڈ بازید خیل میں امجد نامی شخص کے گھر کے تہہ خانے میں بارش کا پانی داخل ہوا اور پانی جمع ہونے کی وجہ سے گھر کے تمام افراد پھنس گئے، جن میں 3 خواتین اور 6 بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 11 افراد شامل تھے۔ ریسکیو 1122 کی میڈیکل اور ڈیزاسٹر ٹیم نے لاشوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کیا۔ دریں اثنا گورنر خیبر پی کے فیصل کریم نے ایک ہی خاندان کے 11 افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں پشاور، صوابی اور گرد و نواح میں مسلسل تیسرے روز موسلادھار بارش ہوئی، جس کے بعد پانی سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں جمع ہوگیا اور راستے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔ مسلسل بارش کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آ گئی اور صوابی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔