• news

آئی پی پیز کا معاملہ حل کئے بغیر معیشت درست نہیں ہو سکتی: مصطفیٰ کمال

کراچی (این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت آئی پی پیز کا معاملہ حل کیے بغیر صحیح نہیں ہوسکتی، آئی پی پیز کے معاملے پر سب کو ساتھ بٹھا کر معاملہ حل کر سکتے ہیں، شہر میں 25فیصد انڈسٹریز بند ہورہی ہیں ، آئی ایم ایف پاکستان کو نہیں بچا سکتا، جب تک کراچی کو اس کا حصہ نہیں ملتا تب تک پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ آئی پی پیز پر توقع ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے دو تین روز میں ملاقات ہوجائے گی۔ ایکسپو سینٹر میں منعقد ہونے والا یوتھ کنونشن سیاسی نہیں تھا، سوشل میڈیا پر لاکھوں نوجوانوں نے ہمارے یوتھ کنونشن کو دیکھا، 14 اگست کو ای کامرس کے کورس کا تحفہ دینے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں نوجوان ملازمت ڈھونڈنے کے بجائے اپنا کاروبار کریں، آن لائن ای کامرس کے ذریعے نوجوان کاروبار کر سکتے ہیں، پوری دنیا ہمارے لیے مارکیٹ ہے، کام کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے یوتھ کنونشن میں نوجوانوں کی مدد کے لیے تجاویز پیش کیں، شہریوں کی رہنمائی کے لیے ہم نے کنیکٹ کال سینٹر کا بھی افتتاح کیا۔ مصطفی کمال نے کہاکہ میں یوتھ کنونشن میں شرکت کرنے والوں کا بہت مشکور ہوں، مایوسی کے دلدل میں ہم نے یوتھ کنونشن کے ذریعے امید کی نئی کرن دی ہے، حکومت اس وقت مشکل میں ہے تو ان سے آسرا لگانے کے بجائے دنیا سے کنیکٹ ہونا چاہیے۔ سینئررہنما ایم کیوایم پاکستان نے کہا کہ کوٹا سسٹم ختم نہیں ہو رہا تو اس پر رونے گانے کی ضرورت نہیں، آپ کے شہر میں 25فیصد انڈسٹریز بند ہورہی ہیں، بجلی بل آپ کی کمائی سے زیادہ آرہے ہیں، پوری پیپلز پارٹی میں کراچی کو سب سے بہتر آصف علی زرداری سمجھتے ہیں، ان کے پاس گورنمنٹ کی مشینری بھی ہے، تمام ٹول بھی۔ اگر پاکستان کو بچانا ہے تو کراچی کو اس کا جائز شیئر دینا ضروری ہے، بلدیاتی حکومت سے متعلق ہماری ترمیم پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بارش ہونے والی ہے اور نالوں کی صفائی ہوئی نہیں، نالوں کی صفائی بارش سے چار ماہ پہلے سے شروع ہوتی ہے، بارشوں میں نہیں ہوتی۔ مصطفی کمال نے کہاکہ جماعت اسلامی کے پاس آپشن ہی نہیں ہے کہ اس کے پاس ایسی بات آئے جس میں تھوڑا سا بھی جھوٹ ہو، جماعت اسلامی کے پاس کوئی ایسی بات نہیں جس میں تھوڑا سا بھی سچ ہو، جماعت اسلامی نے الزام لگایا ہے کہ کے الیکٹرک بیچنے کے زمانے میں ایم کیو ایم شامل ہے، میں چیلنج کرتا ہوں آپ ثبوت لائیں اور عوامی مقدمہ چلائیں، آپ اپنے مرکز میں ہمیں بلائیں اور ہم پر ثابت کریں۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا مسئلہ پچھلے دس بیس سال سے موجود ہے اور کوئی اس کو سنجیدہ نہیں لیتا، جب تک اس کا سٹرکچر اور طریقہ کار صحیح نہیں ہوگا تب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، بلکہ مزید بدتر ہوجائے گا اور بجلی سو روپے فی یونٹ پر چلی جائے گی۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ آئی پی پیز سے بڑا مسئلہ بجلی کی چوری ہے، جتنی بجلی آپ بناتے ہیں اتنی قیمت آپ ریکور ہی نہیں کرتے، آئی پی پیز تو بعد کی بات ہیں، آپ بلاوجہ آگے چلے گئے پہلے جو حل طلب مسئلہ ہے اسے تو حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو اس پورے پاور سیکٹر کو ری فارم کرنا پڑے گا، اس سیکٹر کو صحیح کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن