پنجاب کابینہ نے 80ارب روپے سے 3ہزار پراجیکٹس کی منظوری دیدی، حکومت ماں جیسی: مریم نواز
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 12واں اجلاس منعقد ہوا جس میں بڑے فیصلے کیے گئے اور اہم پراجیکٹس کی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے فنکاروں کے لئے ہاؤسنگ سکیم بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں چیف منسٹر پنجاب کلائمنٹ لیڈر شپ ڈویلپمنٹ، انٹرن شپ پروگرام کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں اضلاع میں 80ارب روپے کے 3ہزار پراجیکٹس کا جامع پلان پیش کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ای بائیک کے انشورنس کے سوا باقی چارجز حکومت کو ادا کرنے کی ہدایت کی۔ مزید 10 ہزار بائیک شامل کرنے کی بھی منظوری دی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے ہمت کارڈ کا سہ ماہی وظیفہ بڑھا کر 10ہزار 500 روپے تک کرنے کا حکم دیا۔ اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی صوبائی، ضلعی اور تحصیل کی سطح پر کام کرے گی۔ ہائر اور سکول ایجوکیشن ای ٹرانسفر پالیسی کی منظوری دی گئی۔چیف منسٹر انٹرن شپ پروگرام کے تحت2ہزار طلبہ کے لئے تین ماہ کی انٹر ن شپ کی منظوری دی گئی، انٹرنیز کو ماہانہ 25ہزار ملے گا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے تمام سرکاری محکموں کو پیڈ انٹرن شپ شروع کرنے کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے طلبہ سے ای بائیک پراجیکٹ کے ابتدائی چارجز لینے سے روک دیا۔ انشورنس کے علاوہ باقی تمام چارجز حکومت پنجاب ادا کرے گی۔ اجلاس میں چیف منسٹر ڈسٹرکٹ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز پروگرام لانچنگ کی منظوری دی گئی۔ روڈز پارکس، ڈرینج، صاف پانی، سٹریٹ لائٹس، ٹیوب ویل اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کی مدت تکمیل ایک سال مقرر، کوئی پراجیکٹ مدت تکمیل تجاوزنہیں کرے گا۔ اضلاع میں پائیدار ترقی کے پہلے جامع منصوبے کی مانیٹرنگ کا ٹاسک اربن یونٹ کو سونپ دیا گیا۔ اربن یونٹ جیوگرافیکل انفارمیشن سسٹم کے ذریعے پراجیکٹس کی مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن کرے گا۔ ای بائیک سکیم میں ڈاکومنٹس، رجسٹریشن اور نمبر پلیٹ وغیرہ کے چارجز حکومت پنجاب ادا کرے گی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ہمت کارڈ کے لیے سپیشل افراد کی تصدیق انکی دہلیز پر جا کرنے کی ہدایت کی۔ کام کرنے کی سکت نہ رکھنے والے افراد کو ہمت کارڈ کے ذریعے وظیفہ ملے گا۔ ضابطہ فوجداری 1898ء کے تحت دفعہ 144میں ترامیم کی گئی ہیں۔ڈپٹی کمشنر30دن، ہوم سیکرٹری 90دن اور کابینہ زیادہ مدت کے لئے دفعہ 144لگا سکے گی۔ نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس، پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ٹریفک پولیس کو سرکاری گاڑیوں کے ریکار ڈ کی انسپکشن او رجرمانہ عائد کرنے کا اختیار تفویض کیا گیا۔سرکاری سطح پر خریداری کے عمل کو آسان بنانے کے لئے پروکیور منٹ رولز 2014 کی شق 12، 14،25،59،67میں مجوزہ ترامیم کی منظوری دی گئی۔ معروف گلوکارہ تصور خانم کی طرف سے رہائش کی درخواست کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں یونیورسٹی آف واہ/ واہ کینٹ کے وائس چانسلر کی تعیناتی اورپنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرپرسن کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ حکومت ماں کی طرح ہوتی ہے، نرخ کنٹرول کرنے میں ناکامی ڈپٹی کمشنر کی ناکامی سمجھی جائے گی۔ پنجاب میں 450کلو میٹر طویل تین نئے روڈ کوریڈور کی منظوری دے دی، وزیراعلی مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں بتایا گیا کہ ساہیوال سے چیچہ وطنی، رجانہ اوررجانہ سے لیہ تک دو رویہ سڑک بنائی جائے گی۔ دیپالپور سے وہاڑی تک سنگل روڈ کو دو رویہ سڑک میں بدل دیا جائے گا۔ شور کوٹ جھنگ چراغ والی تک نئی دو رویہ سڑک بنائی جائے گی۔بریفنگ میں بتایا گیاکہ 210ارب روپے کی لاگت سے تینوں پراجیکٹ دسمبر2025ء تک مکمل ہوں گے۔تینوں کوریڈور ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور حکومت پنجاب کے اشتراک کار سے مکمل کیے جائیں گے۔