ہانیہ کے قتل میں ملوث نہیں‘ اسرائیل پرحملہ ہوا تو دوست کادفاع کرینگے‘ امریکہ
واشنگٹن+ منیلا (نوائے وقت رپورٹ) امریکہ نے کہا ہے کہ وہ ہانیہ قتل میں ملوث نہیں، ا گر اسرائیل پر حملہ ہوا تووہ اپنے دوست کی مدد کو آئے گا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ اسماعیل ہانیہ کے قتل میں ملوث نہیں۔ غزہ میں جنگ بندی ہی مسائل کا حل ہے۔ غزہ جنگ بندی کیلئے یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا۔ غزہ میں محصور لوگوں کی مدد اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ سنگاپور کے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کی مشکلات کو کم کرنا ا ور مغویوں کی رہائی کی کوششیں کرنا بہت اہم ہے۔ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کا بہترین طریقہ جنگ بندی معاہدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی کوشش ہے کہ غزہ جنگ کو دیگر علاقوں تک پھیلنے سے روکا جائے۔ دوسری طرف امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل پر حملہ کیا گیا تو امریکہ اپنے دوست ملک کے دفاع میں سامنے آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے فلپائن میں کیا جب ان سے صحافیوں نے ایران میں اسرائیل کے مبینہ حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت سے متعلق سوال کیا تھا۔ امریکی وزیر دفاع نے اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر براہ راست کسی تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس معاملے پر فراہم کرنے کے لیے کوئی اضافی معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کشیدگی کے باجود میں نہیں سمجھتا کہ جنگ ناگزیر ہے۔ میرے خیال میں سفارت کاری کے لیے ہمیشہ گنجائش اور مواقع موجود ہیں۔ تاہم اگلے ہی لمحے انہوں نے یہ باور بھی کرایا کہ حملے کی صورت میں اسرائیل کی مدد کے لیے امریکہ آئے گا۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ ہانیہ کی موت سے متعلق رپورٹ دیکھی گئی ہے۔ البتہ اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔