اسرائیل کیلئے مزید امریکی فوج بھجوانے کا فیصلہ، جوبائیڈن مزاحمتی رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ پر برہم
واشنگٹن + تل ابیب (این این آئی ) امریکہ کے صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہیریس کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ نے اسرائیل کے لیے خطے میں مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔ اسرائیل کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈورن حملوں سے بچانے کے لیے مزید دفاعی سامان بھیجنے پر بات چیت ہوئی۔ وائٹ ہاوس کا کہنا تھا کہ ایران، حماس، حزب اللہ اور حوثیوں سے اسرائیل کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے کشیدگی کو مزید نہ بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ دعویٰ ایک امریکی عہدیدار نے کیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے نیتن یاہو سے سختی کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کی۔ صدربائیڈن نے اسرائیل کی جانب سے مزاحمتی گروپوں کے رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔صدر بائیڈن نے نیتن یاہوسے کشیدگی کو مزید بڑھانے سے گریزکرنے کی ہدایت کی، بصورت دیگر واشنگٹن سے امداد کی امید نہیں رکھیں۔جبکہ اسرائیلی پولیس نے حماس کے شہید رہنما اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کرنے پرمسجد اقصیٰ کے امام شیخ عکرمہ صبری کو گرفتار کرلیا۔ ا سرائیلی پولیس نے نماز کے بعد بیت المقدس کے مضافات میں واقع ان کے گھر پر دھاوا بول کر انہیں گرفتار کرلیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلامک جہاد موومنٹ کے ہتھیار بنانے والے یونٹ کے نائب سربراہ محمد الجعبری کو غزہ میں ایک فضائی حملے میں قتل کردیا گیا۔ محمد الجعبری اسلحے کی تیاری کے لیے فنڈز مہیا کرنے، میزائل اور انفرا اسٹریکچر کی تیاری میں فعال کردار ادا کرتے تھے۔اسلامک جہاد موومنٹ کی جانب سے اپنے کمانڈرز کی اسرائیلی فوج کے حملے میں شہادت کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کو بیروت میں سپرد خاک کردیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا کہ اسرائیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والے ہماری جوابی کارروائی کا انتظار کریں۔میدان میں فیصلہ ہوگا، حسن نصراللہ نے کہا مجدل الشمس پر حملہ اسرائیلی انٹرسیپٹر میزائل کے سبب تھا، ہم سے ہوتا تو حوصلے سے قبول کرتے۔ علاوہ ازیں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ٹیلی فونک رابطہ کیا دونوں کے درمیان مشرق وسطی کی ٖصورتحال پر تبادلہ خیال ہوا، بڑھتی کشیدگی میں کمی پر زور دیا گیا‘ جنگ بندی تک پہنچنے پر بات کی ۔