معاہدہ کے باوجود بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے جاری، ایران سے آئے زائرین پھنس گئے
گوادر (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) حکومت بلوچستان اور بلوچ یکجہتی کے درمیان تحریری معاہدے کے باوجود گوادر سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں دھرنے ختم ہوئے نہ اہم شاہراہوں سے رکاوٹیں ہٹائی گئیں۔ ضلعی انتظامیہ اور دھرنا شرکاء نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے ہیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ شاہراہوں کی بندش کے باعث دھرنا شرکاء کو واپسی کا راستہ نہیں مل رہا، ضلعی انتظامیہ کہتی ہے کہ معاہدے کے مطابق گرفتار 77 کارکنوں کو رہا کیا جا چکا، دھرنے کے شرکاء کے گوادر سے نکلتے ہی شاہراہیں کھول دی جائیں گی۔ دھرنے کے شرکاء کی واپسی کیلئے حکومت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ ایران سے آئے زائرین پھنس گئے۔ ڈپٹی کمشنر گوادر نے شاہراہوں کی بندش کے باعث اشیاء خورد ونوش کی قلت کا نوٹس لے لیا۔ ڈی سی نے او تھل زیروپوائنٹ اور دیگر مقامات پر کھڑی راشن کی گاڑیوں کو گوادر اور تربت کا سفر کرنے کے احکامات دے دیئے اور کراچی یا دیگر علاقوں سے راشن لانے والی گاڑیوں مکران کوسٹل ہائی وے اور ایم ایٹ کھول دیا۔