• news

بنگلہ دیش میں جو ہو اایسا پاکستان میں بھی ہو سکتا ہے : حافظ نعیم 

راولپنڈی‘ لاہور‘کراچی (جنرل رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کا احتجاجی دھرنا گیارہویں دن میں داخل ہوگیا۔ اس دوران شرکاء کی تعداد میں بھی دن بہ دن مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بجلی کے بھاری بلز، بے جا ٹیکسز، آئی پی پیز سے معاہدے، پٹرول کی قیمتوں اور دیگر مطالبات کے لیے جماعت اسلامی کا لیاقت باغ چوک میں جاری دھرنے کا آج گیارہواں دن ہے۔ تاجر تنظیموں کی جانب سے جماعت اسلامی کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے دھرنے میں شرکت کی جا رہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ حکومت جلد از جلد آئی پی پیز کو بندکرے اور معاہدے کرنے والوں کے اثاثے منجمد کرے۔ احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے، باقی صوبوں میں بھی دھرنے دیں گے اور اب ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پنڈی جا رہا ہوں، اب شاہراؤں پر بھی دھرنا دیں گے، حکومت کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ عوام کے مسائل حل کئے جائیں۔ آئی پی پیز کے پلانٹس بوسیدہ ہو چکے ہیں، ہر حکومت میں آئی پی پیز کے نمائندے موجود رہے، کچھ لوگوں کونوازنے کی سزا عوام کیوں بھگتیں۔ ان کاکہنا تھاکہ تنخواہ دار طبقہ پر جو سلیب لگایا ہوا ہے 79 سے 80 ارب روپے ملتے ہیں، اس کی وجہ سے تنخواہ دار طبقہ کو پریشان کیا ہے۔ نااہلی اور نالائقی ہے حکومت کی فوری طور پر اس سلیب کو واپس لینا چاہئے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت چیزوں کو ٹھیک کرنا چاہے تو بہت کچھ کر سکتی ہے۔ ملک میں چند لوگوں کو ہی ریلیف دیا جاتا ہے، حکومت اپنے خرچے کم کر کے عوام کو ریلیف دے۔ کراچی میں دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے کہا حالات قابو سے باہر ہو گئے تو وزیراعظم کو ائیرپورٹ جانے کا موقع نہیں ملے گا۔ ملک پر غیروں کا عملاً قبضہ ہے۔ وزیراعظم عوام کے غیض و غضب سے بچنے کیلئے مطالبات منظور کر لیں ورنہ دھرنا حکومت گراؤ تحریک میں بدل جائے گا۔ حکمرانوں سن لو جو کچھ بنگلہ دیش میں ہوا یہ تمہارا بھی مقدر ہو گا۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے دھرنا گاہ مری روڈ راولپنڈی میں خطاب اور صحافیوں، میڈیا چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعتِ اسلامی کا مری روڈ پر عوامی قومی دھرنا 25 کروڑ عوام کی اْمیدوں کا مرکز اور فلسطین و کشمیر کے مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کا پْرجوش مرکز بن گیا ہے۔ 05 اگست یوم استحصال بھارتی فاشسٹ نریندر مودی کے مقبوضہ جموں و کشمیر کو ہڑپ کرنے کے خلاف احتجاج ہے۔ اس موقع پر نائب امرا میاں اسلم، ڈاکٹر عطاء الرحمن، امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر راولپنڈی عارف شیرازی و دیگر بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعتِ اسلامی کا دھرنا سیاسی، مفاداتی ایجنڈا نہیں، حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے جھوٹ، مکر و فریب کی سیاست کر رہی ہے۔ جماعتِ اسلامی سیاسی کریڈٹ نہیں عوام کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔ مفادات اور پاور پالیٹکس سے بالا دھرنا جدوجہد نے عوام، خواتین، نوجوانوں، طلبہ و طالبات، کِسانوں، مزدوروں، تاجروں، صنعت کاروں کو متحد اور متحرک کر دیا ہے۔ حکومت کو پْرامن سیاسی جمہوری مزاحمت کے سامنے سرنڈر کرنا ہو گا۔ ملک میں انارکی، فساد اور نفسا نفسی پھیلانے کی حکومتی سازش ناکام ہو گی۔

ای پیپر-دی نیشن