3روپے والا یونٹ 285کا ہو گیا وزیر توانائی ، ڈسکوز ملازمین کو 15ارب کی مفت بجلی ملتی ہے : پاور ڈویثرن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سیکرٹری پاور ڈویژن نے انکشاف کیا ہے کہ بجلی کمپنیوں کے ایک لاکھ 90 ہزار ملازمین کو سالانہ 15 ارب کی مفت بجلی دی جاتی ہے۔ سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نے آئی پی پیز اور بجلی کے معاملات پر بریفنگ دی۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ہماری انڈسٹری کی بجلی کی طلب 25 فیصد ہے اور ہماری انڈسٹری کی کھپت مزید کم ہوتی جارہی ہے، ہمارا 10 سے 11 ہزار میگاواٹ لوڈ پنکھوں کا ہے۔ گزشتہ سال انڈسٹری سے 244 ارب لے کر گھریلو صارفین کو دیے گئے، 400 یونٹس والے ڈھائی کروڑ صارفین کو 592 ارب سبسڈی دی جاتی تھی جو اب 692 ارب روپے تک ہوگئی ہے۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ اگر ایک پلانٹ سارا سال بند رہا تو اس کو پھر بھی ادائیگی کریں گے، ہم اس لیے پلانٹس نہیں چلاتے کہ وہ وارے نہیں آتا، اس کی بجلی اتنی مہنگی ہے ہم صرف کیپسٹی پیمنٹ ہی دیتے ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ہماری کمپنیوں کے پاس رئیل ٹائم ڈیٹا دستیاب نہیں۔ سیکرٹری پاور نے بتایا کہ ڈسکوز ملازمین کو ایک ارب تیس کروڑ روپے کی ماہانہ بجلی مفت یونٹس دیتے ہیں، اوسطاً 78 ہزار روپے کی ماہانہ بجلی ایک ملازم کو ملتی ہے۔ اویس لغاری نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر آئی پی پیز کے معاہدوں کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں، آج ہمارے پاس آئی پی پیز کے مکمل آڈٹ کی گنجائش موجود ہے، آئی پی پیز کو سارا سال ادائیگیاں کی جاتی ہیں، 1845 میگاواٹ کے آئی پی پیز صرف 85 گھنٹے چلتے ہیں، ان پلانٹس کو 49 ارب روپے سالانہ ادا کیے جاتے ہیں۔ اویس لغاری نے بتایا کہ بجلی کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگ متبادل پر جا رہے ہیں، اس سال چھ ہزار میگاواٹ کے سولر پینل اس سال امپورٹ کیے گئے ہیں، یہ سب لو گ آف گرڈ ہو گئے ہیں۔ اویس لغاری نے کہا ہے کہ ساہیوال پاور پلانٹ کا 2016ء میں 3 روپے والا یونٹ آج 285 روپے کا ہے۔ دوران اجلاس چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آئی پی پیز کا مسئلہ اٹھا ہوا ہے۔ اس پر احتجاج بھی ہو رہا ہے۔ چیئرمین پی پی آئی بی نے اس کو موخر کرنے کا کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تو صرف آئی پی پیز کے معاہدوں کی تفصیلات مانگی ہیں۔ کپیسٹی چارجز کا ذمہ دار کون ہے؟۔ 70 ، 80 فیصد سے کم صلاحیت والے پلانٹس کیوں چل رہے ہیں۔ عوام کو ریلیف دینا ہمارا ایجنڈا ہے۔