ایک ماہ میں بجلی کی قیمتیں کم، حکومت سے معاملات طے، جماعت اسلامی کا دھرنا موخر
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور جماعت اسلامی کے لیاقت باغ دھرنے کے مقام پر ہوا۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان جماعت اسلامی کے دھرنے کے سٹیج پر پہنچ گئے جن میں وزیر داخلہ محسن نقوی، عطاء تارڑ، حافظ نعیم الرحمن اور لیاقت بلوچ شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔ اس حوالے سے لیاقت بلوچ نے کہا کہ مذاکرات کے چار راؤنڈ ہوئے۔ ہم نے اس دھرنے کے ذریعے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ 26 جولائی کو اس دھرنے میں آئے تھے۔ وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات نے رابطہ کیا اور مطالبات پر مذاکرات کیلئے مدعو کیا۔ ہم نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔ دریں اثناء لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومتی اور جماعت اسلامی کی کمیٹی نے معاہدے پر باضابطہ دستخط کر دیئے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے دھرنا ختم کر دو، آج یہاں جلسہ کریں گے، دھرنا مؤخر کر رہے ہیں، دھرنا ختم اس وقت ہوگا جب عوام کو ریلیف ملے گا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہم سب کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ بہت جلد بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ جماعت اسلامی نے نظم وضبط سے اپنے مطالبات منوائے ہیں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا آئی پی پیز معاہدوں کی جانچ کی جائے گی۔ حکومت نے ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرے گی۔