امید پاکستان
وزیر اعظم شہباز شریف نے مہنگائی کی ماری عوام کو نوید دی ہے کہ چند روز میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور معاشی پلان پر قوم کو خوشخبری دوں گا۔ وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ چار دہائیوں سے عملی طور پر قومی و صوبائی سیاست میں اہم کردار ادا کرتے نظر آئے ہیں۔ بطور وزیر اعلیٰ پنجاب انہوں نے جس طرح پرفارم کیا اس کی مثالیں دی جاتی ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف جنہیں پنجاب میں تیز ترین پرفارم کرنے کی وجہ سے ترقی پسند، معاملہ فہم اور بہترین ایڈ منسٹریٹر کا خطاب ملا، انہیں جب وفاق میں موقع ملا تو انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا ایسے منوایا کہ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلینا جارجیوا سے ایک ہی ملاقات میں تمام مسائل حل کرلیے اور آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کردی یعنی پاکستان سے ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا۔ انہوں نے اکثر کہا کہ ہم نے ملک بچانے کیلئے سیاست قربان کردی جو بجا طور پر درست ہے لیکن شہباز شریف نے پنجاب میں سڑکوں کے جال، بے شمار انڈر پاسز و پل بنانے کے ساتھ ساتھ میٹرو بس و اورنج لائن ٹرین جیسی سہولیات متعارف کروائیں۔ دہشتگردی، لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور کراچی میں امن کا قیام سمیت دیگر اہم مواقع پر ان کی ان پٹ شامل رہی۔ وہ ایک مخصوص انداز میں ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنے کی خداداد صلاحیت کے حامل ہیں۔ انہیں جب بھی موقع ملا انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کروایا۔ میاں نوازشریف کی جلاوطنی ہو یا لندن روانگی ہو، انہوں نے کمال دانشمندی سے پارٹی کو متحد رکھا اور میاں نوازشریف کی وطن واپسی کی راہ ہموار کی اور اسٹیبلشمنٹ کو قائل کیا کہ وہ ہی بہترین چوائس ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج وہ اقتدار میں ہیں اور ان کے بڑے بھائی میاں نوازشریف بھی قومی سیاست میں متحرک ہیں جبکہ مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔ میاں شہباز شریف ہی وہ شخصیت ہیں جنہیں بازی گر قرار دیا جاتا ہے۔ وہ اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے کرنی کی بے مثال صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسی لیے آج حکومت اور اسٹیبلشمنٹ یکسوئی کے ساتھ ملک وقوم کو درپیش سیاسی و معاشی چیلنجز کو سمجھتے ہوئے اپنے کارڈز سینے سے لگائے خاموشی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ سب سے پہلے انہوں نے سفارتی تنہائی کے شکار پاکستان کے تعلقات کو دوست ممالک سمیت دنیا بھر میں بہتر کیا ہے اور اب شہباز شریف اپنے روایتی انداز میں دوست ممالک سے سر مایہ کاری کی راہ ہموار کررہے ہیں، خاص طور پر چین کے ساتھ سی پیک کے معاملات اور سعودیہ، متحدہ عرب امارات کی جانب سے شہباز شریف کو معاشی محاذ پر ملنے والے گرین سگنل نے شہباز شریف کو آگے بڑھنے کی تحریک دی ہے اور وہ اپنے دیگر ہمسایہ ممالک ایران، افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو معاشی نقطہ نظر سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ اسی طرح وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ بھی تعلقات کو وسعت دی جا رہی ہے اور یہ سب ایک خاص تناظر میں ہو رہا ہے۔ شہباز شریف نے سوچ لیا ہے کہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کو معاشی انقلاب میں بدلنا ہے اور اس خطے کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی بڑی معاشی قوت بن کر سامنے آنا ہے۔ اس حوالے سے آرمی چیف کی معاونت بھی شامل ہے اور اگر شہباز شریف اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے تو پاکستان ایک عظیم خود مختار معاشی طاقت بن کر دنیا کے نقشے پر ابھرے گا۔