قمر باجوہ نے مارشل لاء لگانے کی دھمکی دی، خواجہ آصف: ایکسٹینشن نہیں چاہتے تھے، ملک احمد
لاہور؍ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے مارشل لاء لگانے کے دھمکی دی تھی۔ انہوں نے یہ بات نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے مارشل لاء کی بات اکیلے ان کے سامنے ہی نہیں بلکہ مجمع کے بیچ میں بھی کی تھی۔ پروگرام کے میزبان نے پوچھا کہ کیا مارشل لاء کی دھمکی پر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا احتساب نہیں ہونا چاہئے؟۔ تو خواجہ آصف نے کہا کہ وہ کون ہوتے ہیں باجوہ کا احتساب کرنے والے۔ دریں اثناء وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا ’’نو کمنٹ۔‘‘ خواجہ آصف سے صحافی نے سوال کیا کہ حکومت گر رہی ہے؟۔ خواجہ آصف نے جواب دیا کہ اپوزیشن نے خود کو حوصلہ بھی تو دینا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان میرے چھوٹے بھائی ہیں، ان سے متعلق زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ان کے مشورے سے بات کروں گا، کوئی نیا تنازع کھڑا نہیں کرنا چاہتا۔ صحافی نے سوال کیا کہ آج کے اجلاس میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کی گرفتاری پر کوئی بات ہوئی؟۔ جس پر خواجہ آصف نے جواب دیا نو کمنٹ۔ علاوہ ازیں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ کے پاس بہت آپشن تھے لیکن انہوں نے واضح طورپر کہا مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے، خواجہ آصف زیرک آدمی ہیں لیکن کچھ باتیں کرتے ہوئے سیاق و سباق سے ہٹ گئے ہیں۔ جنرل (ر) فیض کے معاملہ کا مجھے علم نہیں۔ ادارے کے اپنے ڈسپلن ہوتے ہیں۔ وہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا جب نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں سوال و جواب کا سیشن ہوا تو جنرل باجوہ نے واضح کردیا تھا کہ وہ ایکسٹیشن نہیں چاہتے۔ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر بھی کہا نہیں چاہتے انہیں ایکسٹیشن ملے کیونکہ ان کے پیچھے لوگ انتظار میں کھڑے ہیں۔ وہ (ر) جنرل فیض کے آرمی چیف بننے کے حوالے سے کوئی ایسی بات نہیں کریں گے کہ سیاست کی نذر کریں گے۔ ان کے مالی معاملات اور پوسٹ ریٹائرمنٹ ہر کوئی اپنے مطلب کے نتائج نکال رہا ہے۔ اس موقع پر سپیکر نے اخلاق باجوہ اور ودود مشتاق کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دونوں صحافیوں کیلئے مالی معاونت اور اخلاق باجوہ کے بیٹے کی ملازمت کا اعلان بھی کیا۔