مقبوضہ کشمیر: بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا، شٹر ڈاؤن، ہڑتال، احتجاجی مظاہرے، ریلیاں
اسلام آباد، مظفر آباد،سرینگر (آئی این پی ) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے 15اگست کو بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منایا ،مقبوضہ وادی میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال رہی ، تعلیمی ادارے، دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے، ٹرانسپورٹ بھی معطل رہی اور سیاہ پرچم لہرائے گئے اور دنیا بھر کے سامنے بھارتی جارحیت کو اجاگر کیا گیا ۔احتجاجی مظاہر ے اور ریلیاں نکالیں اور عالمی براداری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔مظاہروں وریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں کرداراداکرے اور کشمیریو ں کو انکا حق خودارادیت دلایا جائے ۔بھارت طاقت کے زور پر 5اگست جیسے یکطرفہ اقدامات اور بربریت سے کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں کرسکتا۔شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف وادی میں مکمل ہڑتال رہی اور کاروباری مرا کز و تعلیمی ادارے بندرہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی معطل رہی جس سے نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گیا ،کشمیری عوام کی جانب سے گھروںاور دیگر عمارتوں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ۔اس موقع پر حریت رہنمائو ں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کو ایک مضبوط پیغام بھیجیں کہ وہ اس کے قبضے کو مسترد کرتے ہیں، بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی قانونی یا اخلاقی حق نہیں ہے، کشمیر پر بھارت کا قبضہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ادھر بھارتی یوم آزادی کے موقع پر مقبوضہ وادی میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے ۔بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور وادی کو فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا گیا ۔قابض فوج کی جانب سے محاصروں کاور چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا ۔ یاد رہے نریندر مودی سرکار کا تمام تر جبر بھی مقبوضہ وادی کے کشمیریوں کو پاکستان کا یوم آزادی منانے سے نہ روک سکی۔