• news

مزید گرفتاریاں ہوں گی، عطا تارڑ، ثابت ہوا سازش پی ٹی آئی کی تھی، شرجیل میمن

لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے والے تمام لوگ شکنجے میں آئیں گے۔ ملک کو غیر مستحکم کرنے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی، 9 مئی کے حملے یا آئی ایم ایف کو خط کا مقصد ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا تھا۔ ملک کو انتشار سے محفوظ رکھنے اور امن و استحکام کے لئے کاوشیں کی جا رہی ہیں۔ عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیں گے۔ وزیراعظم قوم سے خطاب میں آئندہ 5سال کا معاشی منصوبہ قوم کے سامنے پیش کریں گے۔ ایک ادارے کی جانب سے خود احتسابی کا عمل خوش آئند ہے۔ خود احتسابی کا عمل ہر ادارے کو اپنانا چاہئے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق فیض حمید کے بعد آج مزید تین افسران کو گرفتار کیا گیا ہے۔ فیض اور بانی پی ٹی آئی آپس میں رابطے میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ افسران کی گرفتاریوں کے بعد مزید شواہد سامنے آرہے ہیں۔ ان کے تمام اقدامات ملک میں عدم استحکام لانے کی کوشش تھی۔ انتشاری ٹولے کے ساتھ ملکر انہوں نے ملک کونقصان پہنچایا۔ لگتا ہے مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے بھی پیغام رسانی کی جارہی تھی۔ عمران خان کی منشاء سے ملک میں عدم استحکام پھیلایا جارہا تھا۔ کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔ ملک میں استحکام کے حوالے سے اچھی خبریں آرہی ہیں۔ انتشاری ٹولے کا احتساب بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت اور اس کے لیڈر نے ملکی سالمیت پر حملے کئے۔ وزیر اعظم قوم سے خطاب کے دوران پانچ سالہ معاشی پلان کا اعلان کریں گے۔  سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ حالیہ گرفتاریوں سے ثابت ہوتا ہے کہ سازش کے پیچھے پی ٹی آئی تھی اور ان گرفتاریوں کے تانے بانے بھی 9 مئی تک جارہے ہیں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ فیض حمید اور ان کے بعد ہونے والی تین گرفتاریوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ممکن ہے کہ ان گرفتاریوں کے تانے بانے نو مئی تک بھی جارہے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ بانی پی ٹی آئی اور اس کے سہولت کار تھے۔ تحریک انصاف کا ایک سہولت کار اور بھی ہے جس نے عدالتوں میں کردار ادا کیا اور وہ ایک بدنام زمانہ شخص تھا، جب وہ آئینی عہدے پر موجود تھا تو اس نے آئین کی دھجیاں اُڑائیں۔ لوگ ثاقب نثار کے انتشار کا شکار ہوچکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن