• news

فیض حمید کی گرفتاری سے ڈرانہیں ، چیف جسٹس نے ہماری مزید 3عکٹیں گرادیں : بانی پی ٹی آئی

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سابق وزیراعظم پی ٹی آئی اور بانی چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری حکومت گرانے کے لیئے دباو ڈال کر مرحلہ وار سازش کی گئی ۔انہوں نے کہ پی ٹی آئی کو دبانے کے لیے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ جو کر رہی ہے اس سے ملک اور ادارے تباہ ہو رہے ہیں ۔ نواز شریف نے ہم پر الزام لگایا ، صرف اکنامک سروے آف پاکستان کی رپورٹ پڑھ لیں، مسلم  لیگ کی حکومت ساڑھے 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئے تھے، اس لیے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ عمران خان نے کہا کہ عاطف اور جنید خان کو پیغام ہے کہ وہ اینٹی کرپشن کے معاملے پر کمیٹی سے ملیں، معاملے کو بلاوجہ عوام میں نہ لے کر جائیں، پہلے یہ دیکھیں کہ اینٹی کرپشن کمیٹی نے یہ قدم کیوں اٹھایا۔ تینوں کمیٹی ممبران غیر جانبدار ہیں اور بہتر فیصلہ کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ فیض حمید نے9 مئی کی سازش کی حالانکہ سازش پی ٹی آئی کے خلاف ہوئی، پہلی سازش یہ تھی کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل (ر) فیض حمید کو ہٹایا۔ دوسری سازش یہ تھی کہ ہماری حکومت میں جنرل ریٹائرڈ قمرباجوہ نے حسین حقانی کو35 ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے ہائر کیا، حسین حقانی کے بعد ڈونلڈ لو کا معاملہ آیا اور ہماری حکومت گرا دی گئی۔9 مئی کیس ایک گھنٹے میں ختم ہوسکتا ہے۔ تیسری سازش یہ تھی کہ چیف جسٹس کو انکوائری کا کہا گیا لیکن انکوائری کے بجائے ہم مظلوموں پر سائفر کیس کر دیا گیا، ہمارے خلاف9 مئی کی سازش بھی کی گئی۔ یہ کیس ایک گھنٹے میں ختم ہو سکتا ہے، صر ف یہ پتہ کروائیں کہ میری گرفتاری کا حکم کس نے دیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لائیں، چوتھی سازش 8 فروری کا الیکشن تھا، جس میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، چیف جسٹس، سکندر سلطان راجا کی تعریفیں کر رہے ہیں۔سب کچھ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے کیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس ، قاضی فائز عیسی نے ہماری مزید 3 وکٹیں گرا دی ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دے رہا ہوں کہ آپ ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔انٹرنیٹ پر پابندی سے ملک کو 5  سو ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا، قرض لینے سے مہنگائی بڑھے گی اور ملک ڈوبے گا۔ عمران خان نے کہا کہ آپ جو کر رہے ہیں اس سے ملک اور ادارے تباہ ہو رہے ہیں۔ فیض حمید کی گرفتاری سے ڈرا نہیں ہوں ، اگر ڈرتا تو اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ نہیں کرتا، میں آج بھی وکلا کے ذریعے آرٹیکل باہر بھجوا سکتا ہوں، کسی جیل افسر کی ضرورت نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری کو پیغام دینے کے لیے موبائل کی ضرورت نہیں ہے۔قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کو مجھ سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی، شیر افضل مروت کو ملنے کو تیار ہوں۔  یہاں ریفرنس چل رہا ہے اور چیف جسٹس اس پر ریمارکس کیسے دے سکتے ہیں۔ زلفی بخاری کو کہا ہے کہ وہ بتادیں کہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا الیکشن لڑنے کو تیار ہوں۔

ای پیپر-دی نیشن