پنجاب طرز پر عارضی نہیں عوام کو مستقل ریلیف دینگے ، مرادعلی شاہ
کراچی (سٹاف رپورٹر، نامہ نگاران) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیر اعلیٰ کو بجلی کے فی یونٹ 14روپے ریلیف دینے کے لیے خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا پنجاب کی طرز پر سندھ میں بھی بجلی پر ریلیف کے لیے اقدامات کریں۔ گورنر سندھ نے خط میں کہا ہے حکومت سندھ اپنے اخراجات کم کرکے بجلی پر ریلیف دے۔ خط کے متن میں مزید کہا گیا کہ فی یونٹ 14روپے کم کر کے عوام کو پیکیج دیا جائے ،یہ پیکج اگست ، ستمبر میں 500یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ایک اچھا اقدام ہوگا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے سندھ حکومت پنجاب کی طرح ریلیف پلان پر عمل درآمد پر غور کرے۔ ریلیف سے شہریوں پر پڑنے والا مالی بوجھ کم کیا جاسکتا ہے،یہ عوامی فلاح و بہبود کے سندھ حکومت کے غیر متزلزل عزم کی بھی مثال بنے گا۔ گورنر سندھ نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں ریلیف نہ دیا گیا تو اس سے عوام میں احساس محرومی بڑھے گا۔ کامران ٹیسوری نے مکتوب میں امید ظاہرکی ہے حکومت سندھ بھی اپنے عوام کے لیے یہ اہم قدم ضرور اٹھائے گی۔ انہوں نے لکھا کہ حکومت سندھ کے مثبت جواب اور اقدام کا منتظر رہوں گا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کوئی صوبہ اگر دو ماہ کیلئے ریلیف دے کر چاہتا ہے تیسرے مہینے ڈبل بل آئے تو وہ شوق پورا کرلے۔ہم چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر زرداری کی ہدایت پر اپنے عوام کیلئے مستقل ریلیف کا حل پیش کریں گے۔ ہم حالات خراب کرنے کے بعد عارضی بہتری کیلئے پیسے پانی میں بہانا نہیں چاہتے۔ ترقیاتی کاموں کیلیے ہمیں کہا گیا پیسے نہیں اب ایک صوبے کو ریلیف دینے کیلیے پیسے کہاں سے آگئے؟ یہ بات انہوں نے ایم این وی ڈرین پر کالی موری کے معائنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی کا بحران ان لوگوں کا پیدا کردہ ہے جنہوں نے درآمدی کوئلے اور ایل این جی پر مہنگے بجلی گھر لگائے اور سندھ حکومت کو شمسی توانائی اور ونڈ پاور کے پلانٹ لگانے سے بھی روکا۔ اب وہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ مہنگے بلوں کا مستقل حل تلاش کرنے کیلئے شمسی توانائی کے پاور پلانٹس لگائیں گے۔ ہم ان لوگوں کی طرح اپنے پیسے پانی میں نہیں پھینکیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سوال اٹھایا کہ جب بجٹ بن رہا تھا ہم نے ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز مانگے تو کہا گیا ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ اب عارضی ریلیف پر ضائع کرنے کیلیے پیسے کہاں سے آگئے؟ ۔ ایم این وی نہر وفاق کا مسئلہ ہے۔ یہاں احتجاج ہو رہے ہیں نہر کے پشتے کمزور ہیں، وفاق کے پاس سندھ کے لوگوں پر خرچ کرنے کیلیے پیسے نہیں ہیں۔ اب بگاڑ پیدا کرنے کے بعد عارضی ریلیف کیلیے پیسے اچانک کہاں سے آگئے؟ ہم نے سندھ کے عوام کی بہتری کیلیے ہمیشہ کام کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔